Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی جے پی جے ڈی یو میں ایم ایل سی سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق

Updated: January 30, 2022, 10:41 AM IST | patna

دونوں جماعتوں کی مشترکہ پریس کانفر نس ۔بی جے پی کو۱۳؍سیٹیں ملیں جبکہ جے ڈی یو کو ۱۱؍ سیٹیں۔ مرکزی وزیر اور بہار کے انچارج بھوپیند ر یادو نے قانون ساز کونسل کی سیٹوں کی تقسیم کیلئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی ۔ مطالبے کے باوجود مکیش سہنی کی وی آئی پی اورمانجھی کی ہم کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی

Patna: Bhupinder Yadav, Nitish Kumar and others.
پٹنہ: بھوپیندر یادو ، نتیش کمار اور دیگر۔

:بہار میں  بلدیہ کوٹے سے ہونے والے بہار قانون ساز کونسل کی۲۴؍ سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں بی جے پی جے ڈی یو کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔ بی جے پی۱۳؍ اور جے ڈی یو ۱۱؍ سیٹوں پر لڑے گی۔ بی جے پی۱۳؍ میں سے ایک سیٹ اپنے اتحادی کیلئے چھوڑے گی۔ 
 بی جے پی کے بھوپیندر یادو اور جے ڈی یو کے وجے چودھری نے بی جے پی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ مشترکہ اعلان کیا۔ خاص بات یہ ہے کہ ہم سربراہ جیتن رام مانجھی اور وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی کواس انتخاب میں ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی ہے۔ 
  اس سلسلے میں سنیچر کو بھوپیندر یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا :’’ بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان سیٹوں کی تقسیم ہوچکی ہے اور دونوں پارٹیاں مل کر ایم ایل سی الیکشن مضبوطی سے لڑیں گی۔‘‘ان کے بقول:’’ بی جے پی کو قانون ساز کونسل کی ۱۳؍ سیٹیں ملی ہیں۔ اس میں سے وہ ایک سیٹ پشوپتی پارس کی پارٹی آر ایل جے پی کو دے گی۔ جے ڈی یو کو۱۱؍ سیٹیں ملی ہیں یعنی مجموعی طور پربی جے پی ۱۲، جے ڈی یو ۱۱؍اور آرایل جے پی ایک سیٹ پر انتخاب لڑےگی ۔‘‘
 ریاستی وزیراورجے ڈی یو لیڈر وجے چودھری نے  ایم ایل سی انتخابات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا :’’ بی جے پی اپنی ۱۳؍ نشستوں پر انتخاب لڑنا چاہتی تھی لیکن ہماری خواہش تھی کہ ۵۰۔۵۰؍ کی بنیاد پرسیٹوں کی تقسیم ہو۔ بی جے پی نے کہا کہ اسے ایک سیٹ اپنے حلیف آر ایل جے پی کو دینی ہے،اس لئے جے ڈی یو نے بھی ایک سیٹ پر اپنا دعویٰ کم کرکے۱۱؍ سیٹوں پر لڑنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
  بی جے پی اور جے ڈی یو کونسل کی کن کن  سیٹوں پر  قسمت آزمائیں گی؟ وجے چودھری نے اس کی تفصیل بتائی ۔
کون سی سیٹ کس کے حصے میں آئی؟ 
  کونسل کی جن۱۳؍سیٹوں پر بی جے پی لڑے گی، ان میں  روہتاس، اورنگ آباد، سارن، سیوان، دربھنگہ،  مشرقی چمپارن، کشن گنج، کٹیہار، سہرسہ، گوپال گنج اور بیگوسرائے کی سیٹیں شامل ہیں جبکہ   ویشالی کی سیٹ بی جے پی پشوپتی پارس کی پارٹی آرایل جے پی  کیلئے چھوڑے گی۔ جے ڈی یو  کے حصے میںپٹنہ، بھوجپور، گیا، نالندہ، مظفر پور، مغربی چمپارن، سیتامڑھی، بھاگلپور، مونگیر، نوادہ اور مدھوبنی کی سیٹیں آئی ہیں۔
مانجھی اور سہنی کو  سیٹ نہ دینے پردونوں کاجواب 
 مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں نے سوال کیا کہ جیتن رام مانجھی اور مکیش سہنی کیلئے کوئی سیٹ نہیں چھوڑی گئی ہے۔اس کے جواب میں وجے چودھری نے کہا کہ انہیں اعتماد میں لیا جائے گا۔ بھوپیندر یادو نے بھی کہا کہ اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ 
 اس سے قبل بی جے پی لیڈر بھوپیندر یادو اور نائب وزیراعلیٰ تارکیشور پرساد سنیچر کی صبح۱۱؍ بجے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے گھر پہنچے۔جے ڈی یو کے سابق  قومی صدر اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے  ا ور   بھوپیندر یادو کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک اس معاملے پر غور و خوض کیا گیا جس کے بعد دونوں پارٹیاں سیٹوں کی تقسیم پر متفق ہوگئیں۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے سینئر  لیڈربھی موجود تھے  لیکن جب وہ  میٹنگ ختم ہونے کے بعد باہر آئے تو انہوں نے صحافیوں سے کوئی بات چیت نہیں کی۔  اس موقع نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ `این ڈی اے میں بی جے پی جے ڈی یو کے درمیان سب کچھ ٹھیک  ہے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان پہلے ہی ایک معاہدہ ہو چکا تھا۔ آج بھی اسی پربات چیت ہوئی۔
     جےڈی یو  اور   بی جے پی  کی  مشترکہ پریس کانفرنس  سے بہار بی جے پی کے انچارج اور مرکزی وزیر بھوپیندر یادو، بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال، نائب وزیر اعلیٰ تارکیشور پرساد اور جے ڈی یو کے سینئر لیڈر  وزیر وجے چودھری اور جے ڈی یو پارلیمانی بورڈ کے قومی صدر اوپیندر کشواہا نے خطاب کیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK