EPAPER
Updated: February 09, 2022, 12:35 PM IST | Agency | Ahemdabad
آج ونڈیزکیخلاف ٹیم انڈیا کا دوسرا یکروزہ۔ ہندوستان سیریز میں صفر۔ ایک سے آگے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقابلے میں لوٹنے کی متمنی
ہٹ مین روہت شرماکی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم بدھ کو یہاں نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ون ڈے میں ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے مقصد سے اترے گی۔ نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ہندوستانی ٹیم اچھے فارم میں نظر آرہی ہے۔ اتوار کو سیریز کے پہلے اور مجموعی طور پر۱۰۰۰؍ویں ون ڈے میں ۶؍ وکٹوں کی شاندار جیت نے یقینی طور پر ٹیم کے حوصلے بلند کئے ہیں جو گزشتہ ون ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کیخلاف صفر۔۳؍سے کلین سویپ کے بعد پست ہوگئے تھے لیکن اب ٹیم ایک نئے کپتان اور نئے کوچ کے ساتھ میدان پرنئی سوچ کے ساتھ اتر رہی ہے۔ پہلے ون ڈے میں ٹیم نے شکھر دھون، نائب کپتان لوکیش راہل، شریس ایّر اور کئی دوسرے سینئر اور پہلی پسند کےکھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔۲۲؍ سالہ نوجوان آل راؤنڈر واشنگٹن سندر نے۳؍ وکٹ لے کرگیندکے ساتھ عمدہ کردار ادا کیا۔ نوجوان تیز گیندباز پرسدھ کرشنا نے بھی ۲؍ وکٹ لئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تجربہ کار لیگ اسپنر یزویندر چہل نے بھی اچھا پرفارم کیا اور خطرناک گیندبازی کرتے ہوئے ۴؍وکٹ لئے اور `پلیئر آف دی میچ بنے۔ ٹیم انڈیا کی بلے بازی میں روہت شرما نے شاندار کارکردگی پیش کی اور میچ وننگ نصف سنچری بنائی۔ ان کے علاوہ اسٹینڈ ان اوپنر کے طور پر اترے نوجوان بلے باز ایشان کشن نے۲۸؍ رن کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ سوریہ کمار یادو اور دیپک ہڈا نے ۷۲؍ رنز کی شراکت کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرتے ہوئے پلیئنگ الیون میں ملنے والے موقع کا فائدہ اٹھایا تھا۔ دوسرے میچ میں نائب کپتان لوکیش راہل پلیئنگ الیون میں واپس آئیں گے جب کہ شکھر دھون، شریس ایّر اور دیگرکئی کھلاڑی انتخاب کے لئے دستیاب ہوسکتے ہیں جو گزشتہ دنوں کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے۔ منگل کو لوکیش راہل کو نیٹس پر پریکٹس کرتے ہوئے نظرآئے اور انہوںنےجم کر بلے بازی کی مشق کی ۔ دوسری جانب اگر ہم ویسٹ انڈیز ٹیم کی بات کریں تو مستحکم بلے بازی ابھی بھی اس کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ٹاپ آرڈر ہو یا مڈل آرڈر، ایسا کوئی بلے باز نظر نہیں آرہا ہے جو رک کر کھیل پائے اور ٹیم کو بڑا اسکوربنانے یا ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کرے۔ تجربہ کار آل راؤنڈر جیسن ہولڈراکیلے ہی بلے اور گیند کے ساتھ جدوجہد کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں لیکن ویسٹ انڈیز ٹیم انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ صرف ون مین شو ہی اسے کامیابی نہیں دلاسکتا۔ ایسے میں دوسرے میچ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ حالانکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم اس مقابلے میں کامیابی کے ساتھ ٹورنامنٹ میں لوٹنے کی کوشش کرے گی اور سیریز ایک۔ ایک سے برابر کرنا چاہے گی۔ اس کیلئے ٹیم کے سبھی کھلاڑیوں ایک یونٹ کے طورپر کھیلنے کی ضرورت ہوگی خاص کر کیرون پولارڈ کو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اچھا کھیلنا ہوگا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے عقیل حسین بھی اچھا کھیل رہے ہیں اور دوسرے یکروزہ میں بھی ان سے امید ہوگی۔