EPAPER
Updated: February 08, 2022, 12:30 PM IST | Agency | Ahemdabad
ہندوستانی ٹیم کے نئے کپتان روہت شرما نے اسپنر کو مشورہ دیا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ اسی ذہنیت کے ساتھ کھیلیں۔ اُتار چڑھاؤ آتے ہیں، اس لئے ذہنی طور پر مضبوط رہنا ضروری ہے
ہندوستان کے لیگ اسپنر یزویندر چہل نے اتوارکو ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں۱۰۰؍واں ون ڈے وکٹ لینے کا ریکارڈ بنانے کے بعد کپتان روہت شرما کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ انہوں نےسائیڈ آرم گیندبازی پر کام کیا ہے اور گوگلی گیند ان کا مضبوط ہتھیار ہے۔ بی سی سی آئی نے پیر کوٹویٹر پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا جس میں روہت کو میچ کے بعد چہل کا انٹرویو کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے جس میں چہل سے ۱۰۰؍ون ڈے وکٹ کا ریکارڈ بنانے کے بارے پوچھے جانے پر انہوں نے اسے بہترین احساس قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ میرے کریئر میں اتار چڑھاؤآئے ہیں۔ میں ون ڈے میں۱۰۰؍ وکٹ لینے میں کامیاب رہا ہوں، یہ بہت بڑا لمحہ ہے۔ اپنے کریئر کے ابتدائی دنوں میں سوچا بھی نہیں تھا کہ میں یہ اعزاز حاصل کرلوں گا۔ میں نے اپنا انداز بدل لیا ہے۔ دوسرے گیند باز سائیڈ آرم بولنگ کرتے تھے، اس لیے جب میں ٹیم میں نہیں تھا تومیں نے اس پر کام کیا۔ روہت نے انٹرویو کے اختتام پر چہل کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے لئے بہت اہم کھلاڑی ہیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ اسی ذہنیت کے ساتھ کھیلیں۔ اتار چڑھاؤ آتے ہیں، اس لئے ذہنی طور پر مضبوط رہنا ضروری ہے۔واضح رہے کہ چہل نے اب تک۶۰؍ ون ڈے میچوں میں۱۰۳؍ وکٹ لئے ہیں۔ وہ محمد سمیع، جسپریت بمراہ اور کلدیپ یادو کے بعد ون ڈے میں تیز ترین۱۰۰؍ وکٹ لینے والے چوتھے ہندوستانی گیند باز بن گئے ہیں۔ ان کی شاندار گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے اتوار کو پہلے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو ۶؍ وکٹ سے شکست دی۔انہوں نے ۹ء۵؍ اوور میں۴۹؍ رن پر۴؍ وکٹ لئے جبکہ وائٹ بال ٹیم کے نئے کپتان روہت نے ۵۱؍ گیندوں پر۱۰؍ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ۶۰؍ رن بنائے۔ ہندوستانی ٹیم اب سیریز کا دوسرا میچ بدھ کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہی کھیلے گی۔ ہندوستانی کپتان روہت شرما نے اتوار کو ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ون ڈے میں ۶؍ وکٹ کی جیت کا سہرا گیند بازوںکے سرباندھتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی گیند بازی کافی قابل ستائش تھی۔روہت نے میچ کے بعد کہا’’ سچ کہوں تو آج کئی مواقع پر ہم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ ہم ہر میچ میں بہتر ہونا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے منصوبوں پر قائم رہے اور مجھے بہت خوشی ہوئی۔ہم گیندکے ساتھ زیادہ دباؤ بنا سکتے تھے اور بلے بازی کے دوران اپنا وکٹ بچا کر جیت سکتے تھے۔ ہم ان معاملوں میں بہتر ہونا چاہیں گے۔ لیکن جس طرح سے ہم نے گیندبازی کی، وہ قابل ستائش تھا۔‘‘ کپتان نے کہا’’ بحیثیت ٹیم ہم ہر میچ میں بہتر ہونا چاہتے ہیں۔ اگر ٹیم چاہتی ہے کہ ہم کچھ تبدیلیاں کریں توہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ون ڈے کرکٹ میں ہم نے گزشتہ کچھ وقت میں اچھا کیا ہے اور میں کھلاڑیوں کو بہتر مظاہرہ کرنے کا چیلنج کرنا چاہتا ہوں۔میں نے ۲؍ مہینوں سے کرکٹ نہیں کھیلا ہے لیکن میں گھر پر تیاری کر رہا تھا۔بلے باز کے طور پر آپ کو فارم میں کھیلنا ہوتا ہے اور ایکسرسائز سیشن کے بعد مجھے یقین تھا کہ میں اچھی بلے بازی کروں گا۔ یہ پچ بلے بازی کیلئے اچھی تھی اس لیے اس میچ میں ٹاس بہت اہم تھا۔ ہندوستان میں ہونے والے میچوں میں آپ کو اچھا کھیل پیش کرنا ہوتا ہے۔ اگر آپ ویسا کریں گے تو آپ کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتے ہیں۔ ہم ٹاس پر زیادہ انحصار نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ اپنی شاندار گیند بازی سے پلیئر آف دی میچ بنے لیگ اسپنر یزویندر چہل نے کہا’’جب واشنگٹن نے ایک اوور میں ۲؍ وکٹ لئے تو مجھے معلوم تھا کہ دباؤ بلے بازوں پر ہے۔ میں جانتا تھا کہ اس پچ پر گیند گھوم رہی ہے اور میں مزید گیندبازی کر سکتا ہوں۔ میں نے وراٹ بھیا اور روہت بھیا سے بات کی اور اپنی لائن اور رفتار بدل دی۔ میں پچ کے مطابق اپنی بولنگ میں تبدیلی کرتا ہوں۔ جنوبی افریقہ سے واپس آنے کے بعد میں نے ہر میچ۳۔۴؍ بار دیکھا تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ مجھ سے کہاں غلطیاں ہو رہی ہیں اور میں نے دراوڑ سر اور پارس مہامبرے سر سے بھی بات چیت کی۔ ویسٹ انڈیز کی ۷۔۸؍ وکٹ گر چکی تھیں اور وہ بڑے شاٹس مارنا چاہتے تھے۔ اس لئے میں رن کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔‘‘