Inquilab Logo Happiest Places to Work

وسئی : قبرستان کیلئے بھوک ہڑتال کے انتباہ پر انتظامیہ کی اہم پیش رفت

Updated: December 20, 2021, 11:27 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

سن سٹی قبرستان کی چہار دیواری کی تعمیر کیلئے ٹینڈر جاری کیا ۔ بھوک ہڑتال نہ کرنے کی اپیل کی اور کاموں کی جلد از جلدتکمیل کی تحریری طور پر یقین دہانی بھی کروائی

This is the same land set aside for the Wasi Sun City Cemetery, which has a hunger strike warning for its walls and other works..Picture:INN
یہ وہی وسئی سن سٹی قبرستان کیلئے مختص کی گئی زمین ہے جس کی چہاردیواری اور دیگر کاموں کیلئے بھوک ہڑتال کا انتباہ دیا گیا تھا۔۔ تصویر: آئی این این

 یہاں  قبرستان کے سلسلے میں مقامی مسلمانوں کا دیرینہ مطالبہ متعدد مراحل اور پیچیدگیوں سے گزرنے کے بعد برسوں قبل پورا ہوا  اور ۱۱؍ ایکڑ کے قریب قطعہ اراضی مختص کی گئی لیکن اب تک یہ قبرستان مسلمانوں کے حوالے نہیں کیا گیا ہے جس سے تدفین کے مسائل برقرار ہیں۔شہری انتظامیہ کی جانب سے کاموں کی تکمیل نہ کئے جانے کے خلاف مقامی نوجوان فضل حق قریشی نے دیگر۴۰؍ افراد کی دستخط کے ساتھ وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار  ، معاون کمشنر اور مانک پور کے سینئر انسپکٹر کو ایک خط دے کر انتباہ دیا کہ اگر جلد از جلد قبرستان کی چہار دیواری کا کام شروع نہ کیا گیا اور تدفین کے مسائل حل نہ کئے  گئے تو یکم دسمبر سے   ایچ پربھاگ نوگھر مانک پور میونسپل کارپوریشن کے سامنے اجتماعی بھوک ہڑتال کریں گے۔ بھوک ہڑتال کا طریقہ یہ ہوگا کہ کووڈ۱۹؍ کی پابندیوں کا خیال رکھتے ہوئے ہم میں سے ایک یا دو لوگ روزانہ باری باری بھوک  ہڑتال کریں گے اور مطالبہ پورا ہونے تک اسی طرح یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اس پر شہری انتظامیہ نے جواب دیا کہ آپ لوگ بھوک ہڑتال نہ کریں ، آپ کے مطالبات کو جلد از جلد پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ شہری انتظامیہ نے مذکورہ بالا یقین دہانی کروانے کے ساتھ ہی ایک کروڑ۷۵؍ لاکھ روپے سے چہار دیواری کی تعمیر کیلئے ٹینڈر بھی جاری کردیا۔
  وسئی مغرب میں واقع سن سٹی قبرستان کیلئے جگہ مختص کرانے اور مسلمانوں کے حوالے کرنے کیلئے مقامی مساجد کے ٹرسٹیان، تنظیموں کے ذمہ داران، سماجی اور سیاسی شخصیات نے مسلسل کوششیں کیں اور کووڈبحران میں بھی جب تدفین کے مسائل سنگین ہوگئے تھے تو ۵؍مقامی  مساجد کے ٹرسٹیان کی جانب سے بھی شہری انتظامیہ سے یہاں تدفین کا سلسلہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ قبرستان کے لئے مختص اس جگہ میں شیعہ سنی قبرستان کے ساتھ لنگایت سماج اور عیسائیوں کیلئے جگہ مختص کی گئی ہے۔
  بھوک ہڑتال کے تعلق سے خط دینے والے فضل حق قریشی نے اس تعلق سے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ شہری انتظامیہ کی جانب سے اس یقین دہانی سے کچھ امید تو بندھی ہے اور یہ اہم پیش رفت بھی ہے لیکن حقیقی کامیابی اسی وقت ملے گی یا کہی جائے گی جب قبرستان کی باؤنڈری تعمیر کرکے اسے مسلمانوں کے حوالے کرنے کے ساتھ تدفین کا سلسلہ بھی باضابطہ طور پر شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی سطح پر مسلمانوں کے تمام طبقات اس سلسلے میں کوشاں تھے اور کوشاں ہیں۔ اس کے علاوہ ہم شہری انتظامیہ کی اس یقین دہانی کے ساتھ اس پر نگاہ بھی رکھیں گے کہ کب اس پر عملی قدم اٹھایا جاتا ہے۔ اگر زیادہ دیر کی گئی تو ہم بھوک ہڑتال یا دیگر جمہوری طریقے سے قبرستان حاصل کرنے اور اس سے متعلق دیگر کاموں کیلئے آواز بلند کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قبرستان میں تدفین کیلئے جگہ تنگ ہونے یا نظم نہ ہونے سے محض سنی اور شیعہ کو ہی نہیں لنگایت اور عیسائیوں کیلئے بھی بہت سے مسائل ہیں، اس لئے شہری انتظامیہ اسے وسیع تر مفاد میں دیکھتے ہوئے فوری قدم اٹھائے اور لوگوں کو راحت دے‌۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK