EPAPER
Updated: December 31, 2021, 11:36 AM IST | Agency | Varanasi
اس فیکٹری سے تیار ڈیزل انجن تنزانیہ، ملائشیا، میانمار، سینیگال، سوڈان، انگولا، سری لنکا، موزمبیق، بنگلہ دیش سمیت کئی ممالک کو برآمد کئے جا رہے ہیں
: وارانسی کی ریل انجن فیکٹری جہاں ڈیزل انجن بنا کر اس شعبہ میں برآمدی صلاحیت کو بڑھا رہی ہے وہیں ملک کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فیکٹری میں الیکٹرک انجنوں کی تیاری پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔ فیکٹری کی جنرل منیجر انجلی گوئل نے جمعرات کو یہاں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس فیکٹری میں ڈیزل انجن تیار کئے جا رہے ہیں اور تنزانیہ، ملائشیا، میانمار، سینیگال، سوڈان، انگولا، سری لنکا، موزمبیق، بنگلہ دیش سمیت کئی ممالک کو برآمد کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک کمپنی نے `میک ان انڈیا فار دی ورلڈ ویژن کے تحت۱۷۱؍ لوکوموٹیوز برآمد کئے ہیں۔ کمپنی نے حال ہی میں۹۲؍ کروڑ روپے مالیت کے۳؍ہزار ایچ پی کیپ گیج لوکوموٹیوز موزمبیق کو برآمد کیے ہیں۔ جنرل منیجر نے بتایا کہ کمپنی اب الیکٹرک انجنوں کی برآمد کو فروغ دے رہی ہے اور اس سمت میں تعمیراتی کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ انہوں نےبتایا کہ دو الیکٹرک مسافر انجنوں کی تیاری کا کام۱۷۔۲۰۱۶ء میں فیکٹری سے شروع ہوا تھا، اس کی صلاحیت۲۱،۲۰۲۰ء میں ریکارڈ۲۷۵؍ لوکوموٹیوز تک بڑھ گئی ہے۔ انجلی گوئل نے بتایا کہ وارانسی ڈیزل انجن فیکٹری سے گھریلو مینوفیکچرنگ میں الیکٹرک انجنوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے یہ کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ۲۷؍ دسمبر۲۰۲۱ء تک اس فیکٹری سے ملک کے لئے۹۶۷؍ الیکٹرک لوکوموٹیوز تیار کئے جا چکے ہیںاور گھریلو تعمیراتی شعبے کو فروغ دینا ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ دنیا میں پہلی بار بنارس فیکٹری نے چند ہارس پاور کے ڈیزل انجن کو کامیابی کے ساتھ الیکٹرک لوکوموٹیو میں تبدیل کیا۔ گوئل نے مزید بتایا کہ ملک میں اس فیکٹری سے ہر سال۴۰۰؍ سے زیادہ لوکوموٹیوز تیار کیے جا رہے ہیں۔