EPAPER
Updated: December 11, 2021, 8:48 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
؍ ۱۳۹کروڑ روپے کی لاگت والے اس پروجیکٹ کو۲۰۱۶ء میں شروع کیا گیا تھا لیکن کام ٹھپ پڑگیا تھا۔ مارچ ۲۰۲۲ء تک کام مکمل ہونے کی امید
وسئی ویرار کے شہریوں کوپانی کی قلت کی پریشانی کو دور کرنے کیلئے وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ’امرت یوجنا ‘ نامی پروجیکٹ پر۱۳۹؍ کروڑ روپے خرچ کرکے ۲۰۱۶ء میں اس کا کام شروع کیا گیا تھا۔ درمیان میں اس منصوبے کا کام ٹھپ پڑگیا تھا لیکن اب تیزی سے جاری ہے اور تقریباً ۸۰؍ فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ باقی کام مارچ۲۰۲۲ء کےآخر تک مکمل ہوجائے گا جس کے بعد ویرار وسئی کے علاقوں کے شہریوں کی پانی کی قلت کا مسئلہ دور ہوجائے گا ۔
وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کے مطابق وسئی ، ویرار شہر کی آبادی تیزی سے بڑھ ر ہی ہے جس کے پیش نظر شہر میں پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔ وسئی ویرار مہانگر پالیکاکے افسران وسئی ویرار مہانگر پالیکاکے تمام شہریوں کو وافر مقدار میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پانی کی فراہمی کی کوششوں میں مصروف ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ مارچ ۲۰۲۲ء کے آخر تک امرت یوجنا کا کام مکمل ہو جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن نے شہریوں کو بھر پور پانی فراہم کرنے کیلئےامرت یوجنا کے پروجیکٹ کیلئے ۱۳۹؍کروڑ روپے کافنڈ منظور کرکے کام شروع کیا تھا لیکن کئی وجوہات کی بناپرمیونسپل کارپوریشن نے نئے ٹھیکیدار کا تقرر کرکے اس کام میں تیزی اور بہتری لانے کی کوشش کی ہے ۔میونسپل افسر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد وسئی ویرار کو بھرپور پانی ملے گا اوراسی کے ذریعے شہر میں پانی سپلائی کیلئے بہتر انتظام کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ وسئی ویرار شہر میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے وسئی ، ویرار میونسپل کارپوریشن کے ذریعے امرت یوجنا کے کاموں کو جنگی پیمانے پر کیا جارہا ہے ۔ اب تک شہر کے متعدد علاقوں میںپانی سپلائی کا ۸۰؍ فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی کام میں تیزی لائی گئی ہے ۔
وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر علاقے میں پانی سپلائی کیلئے ۱۳۹؍ کروڑ روپے کی ’ امرت یوجنا ‘ نامی اسکیم کی منظور ی دے کر ۲۰۱۶ء میں اس کا کام شروع کیا گیا تھا لیکن ٹھیکیدار کی طرف سے کام میں ہونے والی لاپروائی کے وجہ سے کام ٹھپ پڑگیا تھا ۔ اس لئے میونسپل کارپوریشن کے نئے ٹھیکیدار مقرر کرکے اسکیم کے کاموں کو مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت شہر میں ۲۸۴؍ کلومیر طویل آبی گزرگاہیں بچھائی جارہی ہیں اور اس میں ۱۸؍ عدد پانی کے ٹینک بنائے جائیں گے۔ اس وقت اس اسکیم کے تحت۲۵۰؍ کلو میٹر تک پانی کی پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ ۸؍ واٹر ٹینک بنائے گئے ہیں۔ میونسپل افسر کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے محکمہ آب رسانی کے مطابق متعدد مقامات پر پانی کے ٹینکوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔
وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے انجینئر ایس جی گرگونکر نے بتایا کہ مارچ کے آخر تک باقی علاقوں میں پائپ لائن کو بچھانے اور اس سے متعلق کاموں کو مکمل کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔ یادر ہے کہ وسئی ویرار شہر کی آبادی کے لحاظ سے وہاں روزانہ ۳۷۰؍ ملین لیٹر پانی کی ضرورت ہے لیکن شہر کو روزانہ۰ ۲۳؍ ملین لیٹر پانی الگ الگ ڈیم سے فراہم کیا جا رہا ہے۔ شہر کی آبادی کے حساب سے ۱۴۰؍ ملین لیٹر پانی کی کمی ہے۔۔ محکمہ آب رسانی کے ایک افسر نے کہا کہ ان تمام کاموں کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔