EPAPER
Updated: August 26, 2021, 7:41 AM IST | Lucknow
گھوسی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر متاثرہ نے کوئی کارروائی نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ۱۶؍ اگست کوخود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی
بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اتل رائے کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرانے والی ۲۴؍ سالہ متاثرہ نے گزشتہ شب دم توڑ دیا۔ اس سے پہلے۱۶؍ اگست کو متاثرہ اور اس کے ساتھی نے سپریم کورٹ کے سامنے خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لی تھی اور متاثرہ کے ساتھی کا ۲۱؍اگست کو انتقال ہو گیا تھا، جبکہ خود متاثرہ کا کل انتقال ہوگیا، خود سوزی کے بعد دونوں کا اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔خبر کے مطابق غازی پور ضلع کی طالبہ اپنے ایک دوست کے ساتھ۱۶؍ اگست کو دہلی آئی تھی۔ اسی دن خود کو آگ لگانے سے پہلے انہوں نے فیس بک پر ایک لائیو ویڈیو کیا، جس میں متاثرہ نے پولیس افسران اور عدلیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے کے خلاف۲۰۱۹ءمیں عصمت دری کا معاملہ درج کرایاتھا۔
روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بلیا میں رہنے والے متاثرہ کے والدین نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ دہلی کب گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ہمیں اپنے معاملے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ ہم اس کی مدد کرنا چاہتے تھے لیکن اس نے کہا کہ وہ سنبھال لے گی۔ رکن پارلیمنٹ اور ان کے ساتھی۲۰۱۹ء سے اسے پریشان کر رہے تھے، وہ چاہتے تھے کہ ہم کیس واپس لے لیں، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔ ان کے پاس کچھ ویڈیو تھے اور وہ ہمیں دھمکارہے تھے، لیکن ہماری بیٹی نے کہا کہ وہ لڑے گی۔ وہ گھر پر ہی تھی لیکن کبھی پولیس پوچھ تاچھ کے لئے نہیں آئی۔‘‘
دوسری جانب اتر پردیش حکومت نے معاملہ کی جانچ کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ واضح رہے متاثرہ نے ۲۰۱۹ء میں بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر عصمت دری کا الزام لگاتے ہوئے وارانسی کے لنکا تھانہ میں کیس درج کرایا تھا۔ خبر کے مطابق متاثرہ کا الزام تھا کی اتل رائے نے اپنے فلیٹ میں اس کے ساتھ عصمت دری کی تھی اور ویڈیو بنا لیا تھا۔ واضح رہے اس معاملہ میں رکن پارلیمنٹ اتل رائے جیل میں بند ہیں۔رکن پارلیمنٹ کے بھائی پون کمار سنگھ نے مجسٹریٹ کی عدالت میں متاثرہ اور اس کے ساتھی کے خلاف گروہ بنا کر ہنی ٹریپ اور جال سازی کی شکایت کی تھی۔ پون نے الزام لگایا تھا کہ دونوں مل کر سیاست سے جڑے لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر پیسہ وصولی کر تے ہیں۔ اس کے بعد پولیس نے متاثرہ اور اس کے ساتھی کے خلاف کارروائی شروع کر دی تھی۔ دونوں نے بعد میں سپریم کورٹ کے سامنے خود سوزی کی کوشش کی تھی