EPAPER
Updated: February 10, 2022, 11:45 AM IST | Agency | Paris
پوتن اور زیلینسکی سے ملاقات کے بعدمیکروںکو مثبت نتائع کی توقع مگرکہا کہ بحران چند گھنٹوں کی بات چیت سے حل نہیں ہوسکتا
فرانس کے صدر ایمانوئیل میکروں نےماسکو اور کیف کے درمیان ہنگامی طور پر مصالحت کارکاکردار ادا کرتے ہوئے روس کے ساتھ یوکرین کےمعاملےپرتناؤ کم ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کےمطابق مغرب ان خدشات کو کم کرنے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے کہ ماسکو اپنے سابق سوویت ہمسایہ ملک پر حملہ کرسکتا ہے، اسی تناظر میں ایمانوئیل میکروں نےروس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کریملن میں ۵؍ گھنٹے طویل اجلاس کے ایک دن بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے کیف میں مذاکرات کیے۔ فرانس کے لیڈرنےکہا کہ وہ مشرقی یوکرین میں بڑھتےہوئے تنازع پر ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات کے امکانات کو دیکھ رہے ہیں، جس کے نتیجے میںمغرب اور روس کےمابین کشیدگی کم کرنے میں ٹھوس اور عملی حل کی طرف پیشرفت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اجلاس کےبعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ’’ہم تناؤ کی جس کیفیت سے گزر رہے ہیں اس کو کم نہیں سمجھا جاسکتا۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہم اس بحران کو چند گھنٹوں کی بات چیت سے حل نہیں کر سکتے، اس مسئلے میں پیشرفت کو دیکھنے کے لیے کئی دن، ہفتے اور مہینے لگ سکتے ہیں۔ فرانسیسی صدر نے کہاکہ ولادیمیر پوتن نے کہا کہ اس صورتحال میں روس تناؤ کو بڑھانے کا ذریعہ نہیں بنے گا حالانکہ یوکرین کی سرحد پر ایک لاکھ فوجی اور فوجی سامان موجود ہے۔وہ یقین دہانیوں کے بعد برلن پہنچے جہاں پر وہ پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا اور جرمن چانسلر اولاف شولزکوبریفنگ دیں گے جو حال ہی میں واشنگٹن سے واپس پہنچے ہیں۔یورپی لیڈرنام نہاد ویمر فارمیٹ اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں پر وہ مشترکہ لائحہ عمل پیش کریں گے۔ ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ وہ برلن میں اعلیٰ عہدیداران کےساتھ علاحدہ بات چیت کے حوالے سےپُرامیدہیںجس سے یوکرین، روس، فرانس اور جرمنی کے لیڈروںکے ساتھ اجلاس کی راہ ہموار ہوسکتی ہے جس کا مقصد ماسکو کے حمایت یافتہ علاحدگی پسندوںکےساتھ کیف کے رکے ہوئے امن منصوبے کو بحال کرنا ہے۔روسی صدر نے ایمانوئیل میکروں کے ساتھ بات چیت کے بعد نیٹو اور امریکہ سے سیکوریٹی گارنٹی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ماسکو ایسے سمجھوتے کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔