Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیم سنگ کمپنی جلد ہی ۳؍ اسکرینوں والا فون مارکیٹ میں لائےگی

Updated: December 30, 2021, 11:31 AM IST | Agency | Seoul

تینوں اسکرینوں کو کسی کاغذ کی طرح فولڈ کرکے جیب میں رکھا جا سکے گا۔ کمپنی نے پیٹنٹ کی درخواست دی، تیاری پر زور وشور سے کام جاری

This Samsung phone will be the only and unique phone in itself.Picture:INN
سیم سنگ کا یہ فون اپنے آپ میں واحد اور انوکھا فون ہوگا۔ تصویر: آئی این این

  موبائل بنانے والی مشہور کمپنی سیم سنگ  اب اپنے صارفین کیلئے  ایک اہم اور جدید ترین آلہ فراہم کرنے جا رہی ہے۔ حالانکہ   سیم سنگ، اوپو اور ہواوے کے فولڈنگ فون  مارکیٹ میں آ چکے ہیں لیکن ابھی اتنے عام نہیں ہوئے ہیں ۔ اس دوران  سیم سنگ نے ٹرپل فولڈنگ فون پر کام شروع کردیا ہے۔  اس فون میںتینوں اسکرین کو کسی کاغذ کی طرح تہہ کرکے ایک عام جسامت کے فون میں تبدیل کیا جاسکے گا۔اس برس جون میں سیم سنگ نے ٹرپل فولڈ فون کے حقِ ملکیت (پیٹنٹ) کی درخواست دائر کی تھی۔ اس کے بعد ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن) ڈبلیو آئی پی او کی ویب سائٹ پر پیٹنٹ کے بعض خاکے بھی نمایاں کئے گئے ہیں۔ ان خاکوں کی مدد سے لیٹس گو ڈجیٹل نامی ویب سائٹ نے سیم سنگ ٹرپل فولڈ کی ایک تصوراتی شکل پیش کی ہے۔ اس فون میں تین الگ الگ اسکرین ہوں گے جو کھلنے پر ایک وسیع ڈسپلے ظاہر کریں گے۔ تاہم ایک حصہ اندر کی جانب اور دوسرا باہر کی جانب فولڈ ہوگا یعنی زیڈ کی شکل اختیار کرے گا۔ تہہ ہوجانے کے بعد اس کی جسامت عام فون کی طرح رہ جائے گی اور کھلنے پریہ ایک بڑا ٹیبلٹ بن جائے گا۔ پیٹنٹ کے مطابق ایک مکمل ڈسپلے پشت پر بھی بنایا گیا ہے جبکہ ایچ ڈی ایم آئی کنیکٹر بھی موجود ہوگا۔ اسکرین کی پشت پر موجود ڈسپلے کی کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے کہ یہ ڈسپلے محض علامتی ہوگا یا چوتھا اسکرین ہوگا جس پر سیلفیاں لینے میں مدد مل سکے۔ تاہم ڈیزائن کے مطابق چار ایم پی سیلفی کیمرہ اور ساتھ ہی فنگرپرنٹ سینسر کو بہت خفیہ انداز میں مرکزی اسکرین کے اندر چھپایا جائے گا۔ سام سنگ کے مطابق فولڈنگ فون میں اینٹنا اندر کی جانب ہوتا ہے جس سے کمیونی کیشن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور یہ اعتراف بہت معنی رکھتا ہے۔ ان تمام باتوں کے باوجود اب بھی سیم سنگ فولڈ ہونے والے اسمارٹ فون کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ تین اسکرینوں والے اس فون سے صارفین کو فوائد کیا حاصل ہوں گے کیونکہ اب تک ڈویل اور ٹریپل سم کارڈ کے باوجود لوگ ایک ہی اسکرین سے کام چلا نے کے عادی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK