Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹویٹر سےپوسٹ ہٹانے کیلئے ۶؍ماہ میں ۴۳؍ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں

Updated: January 28, 2022, 12:47 PM IST | Agency | Washington

کمپنی کا ایک بلاگ میں انکشاف،کہا:۹۵؍فیصد درخواستیں محض ۵؍ممالک سے آئیں جن میں جنوبی کوریا کے بعد ہندوستان سب سے آگے

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 ٹویٹر نےشفافیت اور نفاذ سے متعلق اپڈیٹ رپوٹ پر مبنی ایک بلاگ اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا جس میں یکم جنوری سے۳۰؍جون ۲۰۲۱ءکے درمیانی عرصے میں ان تمام اکاؤنٹس اور خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا گیا جن پر ٹویٹر نے کارروائی کی تھی۔ اس کے علاوہ پلیٹ فارم کے استعمال میں اہم رجحانات اور تبدیلیوں اور غلط استعمال کو بھی نمایاں کیا گیا۔اس رپوٹ میں کچھ دلچسپ رجحانات بھی دیکھنے میں آئے، جیسا کہ ٹویٹر کا کہنا ہے کہ اسے مختلف حکومتوں کی جانب سے اس عرصے میں مواد ہٹانے کے لیے ریکارڈ ۴۳؍ ہزار ۳۸۷؍ مطالبات موصول ہوئے، جس سے تقریباًایک لاکھ  ۹۶؍ہزار ۸۷۸؍اکاؤنٹس متاثر ہوئے۔  ٹویٹر کی طرف سے اس بلاگ پوسٹ کی وضاحت یوں کی گئی ہےکہ’’ ہمیں بے مثال چیلنجوں کا سامنا ہے کیونکہ دنیا بھر کی حکومتیں تیزی سے مداخلت کرنے اور مواد کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ رازداری اور آزادی اظہار کے لیے یہ خطرہ اورتشویشناک رجحان ہے جس پر ہمیں پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ ٹویٹر کا کہنا ہے کہ شہریوں کے لیے اپنی حکومتوں کی طرف سے کی گئی درخواستوں سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے۔  اس پوری مدت کے دوران، ٹویٹر نے بتایا کہ انھیں حکومتوں کی جانب سے مختلف اکاؤنٹس کی معلومات کے لیے درخواستیں موصول ہوتی رہیں۔ ٹویٹر نے معلومات کو ظاہر کرنے کے لیے ان کی پالیسی کے مطابق۶۴؍فیصد درخواستوں کے جواب میں معلومات کو جزوی طور پر ظاہر کیا یا بالکل نہیں کیا۔ٹویٹر کے اس بلاگ پوسٹ کے مطابق قانونی مطالبات کے کل عالمی حجم میں سے ۹۵؍ فیصد صرف ۵؍ممالک سے آئے ہیں، سب سے زیادہ جنوبی کوریا، پھر ہندوستان،  ترکی، روس اور جاپان۔اس کے علاوہ، خود ٹویٹر نے اپنے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے دنیا بھر سے ایسے اکاؤنٹ ہولڈرز کو۴۷؍ ٹویٹس کو ہٹانے پر بھی مجبور کیا۔ یہ بھی ایک ریکارڈ نمبر ہے۔  ٹوئٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے بچوں کے جنسی استحصال کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر ۴؍لاکھ ۵۳؍ہزار ۷۵۴؍ اکاؤنٹس کو مستقل طور پر معطل کر دیا۔ٹویٹر نے دہشت گردی اور پرتشدد تنظیموں کے فروغ کو روکنے کے لیے۴۴؍ہزار ۹۷۴؍ اکاؤنٹس کو بھی معطل کیا۔  ٹویٹر نے مزید بتایا کہ امریکہ اس عرصے میں ۳؍ ہزار ۲۶؍درخواستوں کے ساتھ سرکاری معلومات کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ رہا۔ٹویٹر کو۲۰۱۴ءسے اب تک ۳۵؍مختلف ممالک سے غیر سرکاری معلومات کی درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں، جن میں ارجنٹائن ، اسرائیل اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں، جو اس رپورٹ میں پہلی بار سامنے آئے ہیں۔ اس سے پہلے جب غیر سرکاری درخواستوں کی بات آتی تھی تو جاپان، برازیل اور امریکہ سب سے زیادہ مطالبات پیش کرنے والے ممالک ہوا کرتے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK