Inquilab Logo Happiest Places to Work

حج ۲۰۲۱ء کی تیاریاں شروع مگرفیصلے کا انحصار کووڈ کی وبا پر

Updated: October 20, 2020, 9:15 AM IST | Mumtaz Alam Rizvi | New Delhi

مختار عباس نقوی نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی طرف سے منظر نامہ واضح ہونے سے قبل یہاں  درخواستیں   منگوانے کا سلسلہ شروع نہیں کیا جائےگا، کورونا کے پیش نظر حج انتظامات میں تبدیلیوں کا بھی امکان

Mukhtar Abbas Naqvi - Pic : PTI
مختار عباس نقوی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 قلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے حج ۲۰۲۱ء کے تعلق سے ایک میٹنگ کی قیادت کرتے ہوئے پیر کو یہ واضح کردیا کہ امسال حج کی درخواستیں اس وقت تک نہیں منگوائی جائیں گی جب تک کہ سعودی عرب کی جانب سے منظر نامہ صاف نہیں کردیا جاتا۔اس کے ساتھ ہی ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیار رہتے ہوئے حج ۲۰۲۱ءکی تیاریں  شروع کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔ 
 مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے عازمین حج کویہ خوش خبری تو سنائی  کہ جلد ہی سفرحج ۲۰۲۱ءکی تیاریاں شروع کر دی جائیں گی لیکن یہ بھی کہا ہے کہ جب تک سعودی حکومت کی طرف سے حج ۲۰۲۱ء کے تعلق سے کوئی اعلان نہیں ہوتا ، وہ درخواست لینے کا سلسلہ نہیں شروع کریں گے ۔ یہاں سفر حج ۲۰۲۱ء کے تعلق سے ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیاگیا جس کی صدارت  نقوی نے کی نیز صورت حال کا جائزہ لیا ۔ میٹنگ کے بعد انھوں نے کہا کہ حج ۲۰۲۱ء وبائی صورت حال کے پیش نظر قومی اور بین الاقوامی پروٹوکول گائڈ لائنس پر منحصر ہوگا ۔
 انھوں نے کہا کہ حج ۲۰۲۱ءجون جولائی  میں ہونا ہے ، لیکن کورونا وبا اور اس کے اثر کا مکمل جائزہ اور سعودی حکومت اور حکومت ہند کے لوگوں کی صحت و تحفظ  کے مد نظر ہدایات کو ترجیح  دی جائے گی اور اس کے پیش نظر حج ۲۰۲۱ء پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ کوورونا وبا کے پیش نظر ہدایات کا خیال رکھتے ہوئے حج انتظامات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آ سکتی ہیں ۔ ان میں ہندوستان اور سعودی حکومت میں رہائش ، نقل و حمل ، صحت اور دیگر انتظامات شامل ہیں ۔ حکومت ہند اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں اس سمت ضروری انتظامات کریں گی ۔ حکومت اور حج کمیٹی نے اس سلسلہ میں ضروری کاروائی شروع کر دی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK