EPAPER
Updated: January 31, 2022, 11:19 AM IST | Agency | New Delhi
ایوان میںکانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اسپیکر کو خط لکھا ،حکومت پرپارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کا الزام ،بجٹ اجلاس میں اپوزیشن سرکار کو گھیرنے کیلئے تیار
لوک سبھامیں کانگریس کے ہاؤس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے نیویارک ٹائمز کے انکشافات کی بنیاد پر مرکزی حکومت اور آئی ٹی منسٹر کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک کا مطالبہ کیا ہے۔ چودھری نے الزام لگایا کہ آئی ٹی منسٹر اشوینی ویشنو نے پیگاسس معاملے پر ایوان کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر یاد دہانی کرائی کہ حکومت کا موقف یہ تھا کہ پیگاسس سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں مگر نیویارک ٹائمزکی رپورٹ سے ظاہر ہے کہ مودی سرکار نے ایوان کو گمراہ کیا۔ پیگاسس جاسوسی کیس میں نئے انکشافات کے تعلق سے ملک میں ایک بار پھر سیاست گرم ہونے لگی ہے۔اس ضمن میں لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئےاپنے خط میں، ادھیر رنجن چودھری نے مطالبہ کیا ہے کہ پیگاسس معاملے پر ایوان کو جان بوجھ کر گمراہ کرنے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر کے خلاف تحریک مراعات شکنی کی جائے۔لوک سبھا اسپیکر اوم پرکاش برلا کو بھیجے گئے خط میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ پیگاسس کا مسئلہ گزشتہ سال پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اٹھایا گیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم حکومت نے ہر بار پارلیمنٹ میں کہا کہ اس نے اس طرح کا کوئی جاسوسی سافٹ ویئر کبھی نہیں خریدا۔ ادھیر رنجن چودھری نے اب لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا ہے جس میں پیگاسس معاملے پر ایوان کو جان بوجھ کر گمراہ کرنے کے لیے مرکزی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر کے خلاف تحریک مراعات شکنی شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ نیویارک ٹائمز کے انکشافات سے واضح ہوتا ہےکہ مرکزی حکومت نے اس معاملے میں نہ صرف پارلیمنٹ کو گمراہ کیاہے بلکہ سپریم کورٹ اور ملک کے عوام سے بھی جھوٹ بولاہے۔ مرکزی حکومت ایوان میں جواب دے: راہل گاندھی کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نےاس دوران ٹویٹ کیا کہ مودی حکومت نے ہماری جمہوریت، سیاست دانوں اور عوام کے بنیادی اداروں کی جاسوسی کیلئے پیگاسس کو خریدا ہے۔ فون ٹیپ کرکے حکمراں جماعت، اپوزیشن، فوج، عدلیہ سب کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ غداری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے غداری کی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ وہ بجٹ اجلاس میں اس مسئلے کو اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے اور پارٹی نے وزیر اعظم مودی اور مرکزی حکومت سے ایوان میں جواب دینے کا مطالبہ کیا۔کانگریس کاکہنا ہےکہ اس معاملے پراپوزیشن متحدہ طورپر حکومت پرحملہ آور ہوگا ۔ حکومت کو وضاحت دینی چاہئے تھی : گہلوت راجستھا ن کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ پیگاسس معاملے میں مرکزی حکومت کو وضاحت دینی چاہئے تھی۔اشوک گہلوت نے مہاتما گاندھی کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا پیگاسس کا معاملہ کوئی معمولی معاملہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کو خود آگے آکر وضاحت دینی چاہئے تھی۔ وہ بھی جو حلف نامہ دے رہی ہے، سپریم کورٹ میں اس کے کئی معنی نکلتے ہیں۔ وزیر اعظم کو اس معاملے پر خود ملک سے خطاب کرنا چاہئے کہ بھائی یہ جو کنفیوزن پید ا ہو رہا یہ غلط ہے۔ گہلوت نے کہا کہ معاملے تو کئی سامنے آرہے لیکن بدقسمتی سے آپ دیکھ رہے کہ سپریم کورٹ کو بھی جس طرح کی ترجیحات پر سماعت کرنی چاہئے تھی وہ نہیں کر پا رہاہے۔بدقسمتی سے ملک کا میڈیا دبائو میں ہے ، سی بی آئی ،انکم ٹیکس اور ای ڈی کا سیاسی استعمال ہو رہا ہے۔ اتفاق رائے نہ رکھنے والوں کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس ماحول میں ملک کی جمہوریت چل رہی ہے۔ اس لئے میں بار بار کہتا ہو کہ جمہوریت کو بھی خطرہ ہے اور آئین کو بھی۔اس دوران لیفٹ پارٹیوں نے بھی حکومت نے ایوان میں پورے تنازع پرجواب دینے کامطالبہ کیا ہےاورکہا ہےکہ خاموشی کامطلب اعتراف جرم ہوگا۔