EPAPER
Updated: February 04, 2022, 9:37 AM IST | Mumbai
کابینی وزیرجتیندراوہاڑاور این سی پی نے خیر مقدم کرتےہوئے اسے مقامی افراد کے ساتھ انصاف قرار دیا
یہاں کے میونسپل وارڈ کم کرنے کی سازش اب ناکام ہوتی نظر آرہی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن نے نئے وارڈوں کی تشکیل میں ممبرا کے وارڈ کم نہ کرتے ہوئے آبادی کےلحاظ سے ان میں اضافہ کیا ہے۔ اس پر وزیرہاؤسنگ اور مقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے ممبرا کوسہ میں میونسپل وارڈوں کی نئی حد بندی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ممبرا کے وارڈوںمیں اضافہ کر کے ممبرا والوں کے ساتھ انصاف کیا ہے۔
کابینی وزیر جتیند اوہاڑ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو ۶؍ جنوری ۲۰۲۲ء کو مکتوب دے کر مطالبہ کیا تھا کہ کلوا کھاڑی سے ممبرا ( شیل ) تک علاقے کی آبادی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اسی اعتبار سے یہاںکے کارپوریٹروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوناچاہئے۔ انہوں نے خط میں یہ الزام لگایابھی تھا کہ نئے وارڈوں کی تشکیل تھانے میونسپل کمشنر ڈاکٹر ویپن شرما کی نگرانی میں کی جارہی ہے جو سیاسی دباؤ میں ہیں اور جب کمیٹی کےاراکین سےپتہ کیاتو انہیں وارڈوں کی نئی حد بندی سے متعلق کوئی علم نہیں تھا یعنی راز دارانہ طریقے سے حد بندی کا کام جاری تھا اس لئے الیکشن کمیشن سے انصاف ملنے کی امید ہے۔
اس سلسلے میں این سی پی ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان نے کہا کہ ’’شیو سینا کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے ممبرا کوسہ سے وارڈ کم کرنے کی سازش رچی جارہی تھی لیکن وزیرہاؤسنگ کے خط پر الیکشن کمیشن نےانصاف کیا ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’پہلے ممبرا (ریتی بند ر)سے شیل پھاٹا تک ۲۳؍وارڈ تھے جو ۴؍ وارڈوں کے پینل میں تقسیم کئے گئےتھے۔ اب ۲۷؍ وارڈ کئے جارہے ہیں اس طرح ۴؍ وارڈوںکا اضافہ ہو رہا ہے ۔ وارڈوں کی نئی تشکیل کےتحت اب ۳؍ وارڈوں پر مشتمل پینل بنایا جارہا ہے البتہ ایک پینل ۴؍وارڈوں پر مشتمل ہوگا۔ اس اضافہ کے سبب ممبرا کی مزید بہتر انداز میں ترقی ہو گی اور شہریوں کومزید بہتر سہولتیں میسر آ سکیں گی۔ ذرائع کےمطابق ممبرا کوسہ سے ۳؍ وارڈ کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن الیکشن کمیشن نے انصاف کیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ شیو سینا نے اس پر اعتراض کیا ہےکہ دیوا جہاں شیو سینکوں کی اکثریت ہے ، وہاں سےایک وارڈ کم کر کے ممبرا میں ۴؍ وارڈ وںکا اضافہ کیسے کیاگیا ۔ اس کی جانچ کی بھی بات کہی جارہی ہے۔