Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی جےپی حجاب تک محدود نہیں رہےگی ،دوسری مسلم علامتوں پرتنازع کھڑا کیاجائیگا

Updated: February 14, 2022, 1:00 PM IST | Agency | Srinagar

محبوبہ مفتی نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’ ہندوستانی مسلمانوں کیلئے مسلمان ہونا کافی نہیں،انہیںبی جے پی بھی ہونا ہوگا ‘‘

 Mehbooba Mufti has sharply criticized the BJP`s agendas.Picture:INN
محبوبہ مفتی نے بی جے پی کے ایجنڈوں پرسخت الفاظ میں تنقید کی ہے ۔ تصویر :آئی این این

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حجاب تنازع پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’مجھے ڈر ہے کہ بی جے پی حجاب تک ہی محدود نہیں رُکے گی۔ وہ مسلمانوں کی دوسری علامتوں پر بھی تنازع کھڑا کریں گے اور ان سب کو مٹا دیں گے۔ ہندوستانی مسلمانوں کیلئے ہندوستانی ہونا ہی کافی نہیں، انہیں بی جے پی بھی ہونا ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے لیکن  بی جےپی والے اسے ایک طبقہ سے وابستہ کرنا چاہتے ہیں۔ پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حد بندی کمیشن کی حالیہ رپورٹ کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر


 

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

کہا کہ یہ رپورٹ بی جے پی کے مفادات کے حق میں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد جموں وکشمیر میں ایک کمیونٹی کو دوسری کمیونٹی کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔  یہ باتیں محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک  پریس کانفرنس کے دوران کہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی نے در حقیقت مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے اور مرکزی حکومت کے پاس کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی خاطر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ یہ تاثر کہ آرٹیکل۳۷۰؍کی منسوخی کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو گیا بالکل غلط ثا بت ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور یہاں پر ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK