EPAPER
Updated: February 10, 2022, 12:26 PM IST | Agency | New Delhi
خوردنی تیل کی کالا بازاری روکنے کیلئے تیل- تلہن ذخیرے کی حد کے تعلق سے فیصلے کو نافذ کرنے کاحکم
خوردنی تیلوں اور تلہنوں کے ذخیرےکی حدکے حکم پر عمل درآمدگی کرنے کےلئے مرکزنےریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ منگل کو میٹنگ کی جو خوردنی تیلوںکی قیمتوںمیں استحکام برقرار رکھنے کے پیش نظر اہم مانی جارہی ہے۔ مرکزی حکومت نے۳؍فروری کو ایک حکم کو نوٹیفائی کیاتھا،جس کے تحت خوردنی تیل اور تلہنوںکےذخیرے کی حد صرف۳۰؍جون ۲۰۲۲ء تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس کا مقصدہے کہ ملک میں خوردنی تیلوں کی قیمتیںمستحکم کرنے کیلئے حکومت کے ذریعہ اٹھائےگئے مختلف اقدامات میں تیزی آسکے۔سرکاری اطلاع کے مطابق ذخیرے کی حد کے حکم کے تحت مرکزی حکومت اور سبھی ریاستوں /مرکز کےزیر انتظام علاقوں کو یہ اختیار دیتا ہےکہ وہ خوردنی تیلوں اور تلہنوںکےذخیرے اور تقسیم کو باضابطہ اور ہدایت کے مطابق کرسکیں۔ یہ قدم جمع خوری روکنے کی سرکاری کوششوں کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ایک سرکاری بیان کے مطابق سبھی ریاستوں / مرکزکے زیر انتظام علاقوںکےساتھ خوراک اور عوامی تقسیم کے محکموںکےدرمیان۸؍ فروری کو ایک میٹنگ میں۳؍فروری کو جاری اس حکم پر عمل درآمدگی کے منصوبے پربحث کی گئی۔میٹنگ میں زور دیا گیا کہ سپلائی چین اور آئینی کاروبار میں اڑچن نہ پیدا کرنے کیلئےاحتیاط برتتے ہوئے ذخیرےکی حد کی مقدار حکم نافذ کرسکتا ہے۔ خوردہ تاجروںکیلئے ۳۰؍کوئنٹل،تھوک تاجروں کیلئےخوردنی تیلوں سےمتعلق ذخیرے میں حد۵۰۰؍ کوئنٹل،بڑے ریٹیلروں کی دکانوں کی چین کےلئے ۳۰؍کوئنٹل اور ان کے ڈیپو کیلئے ایک ہزارکوئنٹل طے کی گئی ہے۔ تلہنوں کے سلسلے میں خوردہ تاجروں کی ذخیرہ کرنےکی حد ۱۰۰؍کوئنٹل اور تھوک تاجروں کیلئے ۲؍ہزارکوئنٹل ہے۔تلہنوں کی پروسیسنگ کرنے والوں کیلئےپروڈیوسڈتیل کا ذخیرہ ۹۰؍دن کیا جا سکتا ہے،جو ہر روزکے حساب سے پیداواری کی صلاحیت پرمنحصرکرے گا۔ برآمداتوں اور درآمداتوں کو کچھ شرائط کے ساتھ اس حکم کے دائرےسے باہر رکھا گیا ہے۔آئینی اداروں کے پاس ذخیرہ طے حد سے زیادہ ہوا،تو اس کا اعلان خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے کے پورٹل پرکرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ اعلان کرنے کے بعد ذخیرے کی حدکو ۳۰؍دنوںکے اندر طے حد میں لانا ہوگا۔