EPAPER
Updated: September 07, 2021, 8:48 AM IST | karnal
منوہر لال کھٹّر سرکار کے ہاتھ پاؤں پھول گئےمگر سابقہ تجربات سے سبق لینے کو تیار نہیں ، سخت سیکوریٹی انتظامات اور امتناعی احکامات کے ساتھ انٹرنیٹ بندکردیا
کرنال میں ۲۸؍ اگست کو کسانوں پر پولیس کے وحشیانہ لاٹھی چارج کے خلاف الٹی میٹم کے باوجود ایس ڈی ایم کی گرفتاری نہ ہونے اور کرنال انتظامیہ کو معطل نہ کئے جانے کے خلاف کسان منگل کو یہاں نہ صرف مہا پنچایت کریں گے بلکہ اپنے اعلان کے مطابق منی سیکریٹریٹ کا گھیراؤ بھی کریں گے۔ اتوار کو مظفر نگر میں کسانوں کی مہا پنچایت کی تاریخی کامیابی کو دیکھتے ہوئے ہریانہ سرکار کے ہاتھ پیر پھولے ہوئے ہیں مگر سابقہ تجربات سے سبق لینے کے بجائے اس نے ایک بار پھر سختی کے مظاہرہ کا اشارہ دیا ہے۔مہا پنچایت کو نہ ہونے دینے کیلئے جہاں شہر میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کردی ہے اور سیکوریٹی بڑھا دی ہے وہیں موبائل انٹرنیٹ بھی بند کردیاگیاہے۔
کسانوں کے ساتھ میٹنگ ناکام، مہاپنچایت ہوگی
کسانوں کے ساتھ میٹنگ ناکام، مہاپنچایت ہوگی
کسانوں کو احتجاج سے روکنے کیلئے پیر کو بھی ضلع انتظامیہ نے کسان لیڈروں سے ملاقات کی مگر وہ انہیں اطمینان دلانے میں ناکام رہا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق میٹنگ کے بعدنامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر گرنام سنگھ چڈونی نے بتایا ہے کہ بات چیت ناکام رہی۔ انہوں نےبتایا کہ کسان اپنے اعلان کے مطابق منگل (۷؍ ستمبر) کو مہاپنچایت بھی کریں گے اور ضلع کے منی سیکریٹریٹ کا گھیراؤ بھی کریں گے۔ چڈونی کے مطابق’’سمیوکت کسان مورچہ کے مطالبات پر ڈپٹی کمشنر کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے ہیں۔ ہم نے جو اعلان کیاتھا اس کے مطابق الٹی میٹم کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر منگل کو کسان پنچایت بھی کریں گے اور سیکریٹریٹ کا گھیراؤ بھی کریں گے۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’’پولیس ہمیں اناج منڈی پہنچنے سے روک سکتی ہے مگر ہمیں جہاں روکا جائےگا ہم وہیں احتجاج شروع کردیں گے اور رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کریںگے۔
مہا پنچایت کو روکنے کیلئے دفعہ ۱۴۴؍ نافذ
منگل کو کسانوں کی مہا پنچایت نہ ہونے دینے کیلئے ہریانہ پولیس نے کرنال میں دفعہ ۱۴۴؍ کے تحت حکم امتناعی نافذ کردیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے جہاں ۵؍ یا اس سے زائد افراد کے اکھٹا ہونے پر پابندی عائد کردی ہے وہیں راستوں کی تبدیلی کا بھی اعلان کیا ہے۔ ہریانہ پولیس کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی ایڈوائزری کے مطابق امبالہ سے دہلی جانے والے نیشنل ہائی وے نمبر ۴۴؍ پر معمول سے زیادہ ٹریفک ہونے کا اندیشہ ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق’’اس لئے نیشنل ہائی وے نمبر ۴۴؍ استعمال کرنے والے عام شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ کرنال سے گزرنے سے گریز کریں یا پھر کوئی دوسرا راستہ اختیار کریں۔‘‘
سیکوریٹی کے سخت انتظامات موبائل انٹرنیٹ بند
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نودیپ سنگھ ورک نے بتایا ہے کہ منی سیکریٹریٹ کے گھیراؤ کے اعلان کے پیش نظر ضروری سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ان انتظامات کا بنیادی مقصد نظم ونسق کو قائم رکھنا، کسی بھی طرح کے تشدد کوروکنا، ٹریفک کو رواں دواں رکھنا ،عوامی ذرائع حمل ونقل کو متاثر نہ ہونے دینا نیز نجی املاک و سرکاری املاک کی حفاظت کرنا ہے۔ کرنال خطے کے تمام اعلیٰ پولیس افسران کو چاق وچوبند رہنے کا حکم دیاگیاہے۔ کرنال میں اضافی سیکوریٹی فورسیز کی ۴۰؍ کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں اور ہزاروں پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رینک کے ۲۵؍ افسران کو بھی سڑکوں پر تعینات رہنے کا حکم دیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی ’’افوہوں اور غلط اطلاعات کوپھیلنے سے روکنے کیلئے ‘‘موبائل انٹرنیٹ خدمات کو پیر کی دوپہر ساڑھے ۱۲؍ بجے سے منگل کو آدھی رات تک کیلئے بند کردیاگیاہے۔