Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹھااس نومبر کو آزاد میدان میں کسان مہا پنچایت ، سماجی تنظیموں کی تیاریاں، ۳؍ نومبر کو میٹنگ

Updated: October 31, 2021, 10:24 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

کسان تحریک کو ایک سال مکمل ہونے پر مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کئی تنظیمیں میدان میں ، حکومت کو عوام کے اتحاد کی طاقت کا احساس کروانا ضروری : سماجی کارکنان

Farmers on Delhi border have been on strike for over a year (file photo)
دہلی کی سرحد پر کسان ایک سال سے دھرنے پر ہیں( فائل فوٹو)

آزاد میدا ن میں ۲۸؍ نومبر کو کسان مہاپنچایت کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  دراصل کسانوں کے احتجاج کو ایک سال پورا ہونے پریہ مہا پنچایت منعقد کی جائے گی۔ اس سلسلے میں۳؍ نومبر کو منتظمین کی میٹنگ شیتکری کامگار پکش کےدفتر میںبلائی گئی ہے۔میٹنگ کا اہتمام سنیوکت شیتکری کامگار مورچہ ، اکھل بھارتیہ کسان سنگھرش سمنوے سمیتی ، کامگار سنگھٹنا سنیکت کرتی سمیتی ، جن آندولناچی سنگھرش سمیتی ،ہم بھارت کے اورنیشن فار فارمرس کے اشتراک سے بلائی گئی ہے۔ ان تنظیموں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ۲۷؍اکتوبر کو جیوتی باپھلےکی یادگار پر تحریک حاصل کرنے کی غرض سے حاضری دینے کے بعدشہید کسانو ںکی یاد میںاستھی کلش یاترا کےتحت جو مارچ  ترتیب دیا گیا تھا ،اسی موقع پراس سلسلے میںبھی خاکہ تیار کیا گیا تھا ۔ واضح  رہے کہ شہر میں کسانوں کی تحریک سے یک جہتی کا اظہار کرنے کیلئے پہلے ہی اپنے اپنے طور پر یہ تنظیمیں مختلف پروگرام منعقد کر رہی ہیں۔ انہی میں جیوتی با پھلے کی یادگار پر جانا بھی شامل تھا۔
 منتظمین کے مطابق اس مہاپنچایت کی ضرورت اس لئے بھی ہے کہ حکومت نےجس طرح کسانوں پرکالے قوانین تھوپنے کی کوشش کی ہے  اورکسانوں کی بات سننے پرکسی صورت آمادہ نہیںہے ، بلکہ کسانوں  کے ساتھ  دشمنوں جیسا برتاؤ کررہی ہے اوروہ یہ سمجھ رہی ہے کہ وہ اپنے من مانے فیصلے پرقائم رہے گی اور کسانوں کو کچلنے میں کامیاب رہے گی تواسے مہاپنچایت  کے ذریعے کسانوں کی طاقت کا احساس کروایا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ بتادیا جائے گاکہ’’ ایک سال کے احتجاج میں کسان  نہ توتھکے ہیں،نہ جھکے ہیںاورنہ  قانون واپسی سے پہلے گھرواپسی پرآمادہ ہیں۔‘‘  اسلئے حکومت اپنی ہٹ دھرمی چھوڑے اور کسانوںکی بات مان لے ۔
 واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میںکسانوں نے دہلی کوچ کرنےکا فیصلہ کیا تھا لیکن حکومت نے دہلی کی سرحدوں کو سیل کرکے انہیں وہیں  روک دیا۔ تب سے سارے کسان دہلی کی  تین الگ الگ سرحدوں پر دھرنےپربیٹھے ہیں۔ اس دھرنے کو بھی ۲۸؍ نومبر کو ایک سال پورا ہو جائے گا

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK