EPAPER
Updated: December 06, 2021, 12:36 PM IST | Agency | Jakarta
تقریباً ۱۰۰؍ افراد زخمی ، زخمیوںمیں ۲؍ حاملہ بھی شامل ، ہزاروں افراد بے گھر، نقل مکانی پر مجبور ۔ تقریبا ً ایک ہزار افراد کوگا ؤں کے ایک ہال، ایک اسکول اور ایک مذہبی مقام پر منتقل کیا گیا ۔ کئی گھر، سڑکیں اور پل راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ،مشرقی جاوا کے لوماجنگ ریجنسی میں ایک پل تباہ، چارو ں طرف دھواں پھیل گیا
انڈونیشیا کے جزیرے جاوا کے سیمیرو آتش فشاں میں دھماکے سے کم از کم ۱۳؍افراد ہلاک اور تقریباً ۱۰۰؍ا فراد زخمی ہو گئے ہیں۔ کئی گھر، سڑکیں اور پل راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے کے بعد دھوئیں اور راکھ نے قریبی علاقوں کو ڈھک لیا۔اس وجہ سے قریبی دیہاتی علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔ حکام کے مطابق امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات میں منتقل کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ماؤنٹ سیمیرو کا آتش فشاں مسلسل لاوا اگل رہا ہے اور یہ لاوا بہتا ہوا ۸؍سو میٹر کے فاصلے پر واقع قریبی دریا میں ۲؍ مرتبہ گرا ہے۔ آفات سے نمٹنے والے ادارے’بی این پی بی‘ نے اتوار کوبتایا کہ مقامی وقت کے مطابق آتش فشاں سنیچر کی سہ پہر۳؍ بج کر ۱۰؍ منٹ پر پھٹا ۔ فوری طور پر جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔امدادی کارکن مقامی باشندوں کو نکالنے کیلئے فوری طور پر پہنچے کیونکہ لاوا قریبی دیہات تک پہنچ گیا ہے اور مشرقی جاوا میں لوماجنگ ریجنسی میں ایک پل کو تباہ کر دیا۔ عینی شاہدین مطابق ماؤنٹ سمیرو کا آتش فشاں پھٹنے بعد چاروں طرف دھواں پھیل گیا ۔ آتش فشاں سے نکلنے والے ہزاروں فٹ بلند دھوئیں نے سورج کو ڈھانپ لیا اور دن تاریکی میں ڈوب گیا۔
حکام کے مطابق آتش فشاں کے لاوے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ خبر لکھے جانے تک امدادی کارروائی کے دوران لاوے کی راکھ سے۱۳؍ لاشیں برآمد کی گئی ہیں اور ۹۸؍ افراد زخمی ہیں جبکہ۹۰۸؍ دیہاتیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔زخمیوں میں دو حاملہ خاتون بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جن میں لاوے سے بری جھلس جانے والے افراد بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں ۱۰؍سے زائد افراد کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ امدادی کارروائی کے دوران بھی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو بی این پی بی کے ترجمان عبدالمہری نے بتایا کہ چند لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے جبکہ دیگر لاشوں کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔ زخمیوں شامل۲؍ حاملہ قریبی ہیلتھ سینٹر میں زیر علاج ہیں۔ ان کے مطابق اس دوران۹۰۸؍ افراد کو گاؤں کے ایک ہال، ایک اسکول اور ایک مذہبی مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ادارےکے ترجمان نے مزید بتایا کہ `آتش فشاں کے راکھ سے ڈھک جانے کے بعد کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔انہوں نے مزید کہا:’’ `ہم لوماجنگ میں کئی مقامات پر کچھ عارضی پناہ گاہیں بنا رہے ہیں۔‘‘ ادارے کی طرف سے جاری کئےگئے ایک ویڈیو میں مقامی افراد کو دکھایا گیا ہے جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں جو اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ رہے ہیں۔ ادھر مقامی افراد کو اس مقام سے کم از کم ۵؍ کلومیٹر دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہےکہ ۲۰۱۸ءکے آخر میں جاوا اور سماٹرا جزائر کے درمیان ایک آتش فشاں پھٹ پڑا جس سے پانی کے اندر لینڈ سلائیڈنگ اور سونامی نے۴۰۰؍ سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔