Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیروزگاری کے معاملہ میں ہریانہ سرفہرست، اعدادو شمار جاری کرنے پر کھٹر برہم

Updated: January 10, 2022, 9:45 AM IST | Agency | Gurugram

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی کے خلاف ہی قانونی کارروائی کی دھمکی دے ڈالی، دعویٰ کیا کہ بیروزگاری ۳۴؍ نہیں ۶؍ فیصد ہی ہے

Manohar Lal Khattar.Picture:INN
وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ تصویر: آئی این این

 سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای)  کے ذریعہ ملک میں بیروزگاری  کے تعقل سے سنیچر کوجاری کئے گئے اعدادوشمار پر ہریانہ کے وزیراعلیٰ   منوہر لال کھٹر آگ بگولہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے  اس  نجی ادارہ  کے خلاف قانونی چارہ کوئی کی دھمکی دے ڈالی ہے۔  سی ایم آئی ا ی نے اپنی رپورٹ میں  ہندوستان کی تمام ریاستوں میں بیروزگاری کے معاملے میں ہریانہ کو سرفہرست قراردیا ہے۔ اس کے مطابق قومی سطح پر جہاں بیروزگاری کی شرح  ۷ء۴؍فیصد ہےوہیں ہریانہ میں یہ شرح  ۳۴؍ فیصد ہے۔ یہ نتیجہ ستمبر تادسمبر ۲۰۲۱ء  کے اعدادوشمار کے ذریعہ اخذ کیا گیا ہے۔اس کے مطابق بیروزگاری کے معاملے میں دوسرے نمبر پر راجستھان ہے جہاں ۲۷؍ فیصد افراد بے روزگار ہیں۔ اسی طرح جھارکھنڈ میں بیروزگاری کی شرح  ۱۷ء۳؍ فیصد، بہار میں ۱۶؍فیصداور جموں کشمیر میں ۱۵؍ فیصد ہے۔   سب سے کم بے روزگاری کرناٹک میں (۱ء۴؍فیصد) ہے۔ اس کے بعد گجرات (۱ء۶؍فیصد)، ادیشہ (۱ء۶؍فیصد)، چھتیس گڑھ(۲ء۱؍فیصد)ا ور  تلنگانہ (۲ء۲؍فیصد)  کا نمبر آتا ہے۔  بہرحال ان اعدادوشمار سے اختلاف کرتے ہوئے ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق  ان کی ریاست میں  بے روزگاری کی شرح ۶ء۱؍ فیصد  ہے۔ چندی گڑھ میں نامہ نگاروں   سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں اگر بیروزگاری کی شرح ۳۴؍فیصد ہوتی تو منظر نامہ کچھ اور ہوتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی (سی ایم آئی ای)   کے خلاف قانونی کارروائی کرنے  کے امکانات پر غور کررہی ہے۔  کھٹر کے مطابق وہ اس معاملے پر اٹارنی جنرل سے صلاح و مشورہ کریں گےاگر کارروائی کی گنجائش ہوئی تو کی جائےگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK