EPAPER
Updated: November 03, 2021, 10:01 AM IST | Nadeem asran | Mumbai
؍ ۱۲؍ گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد گرفتاری، ای ڈی نے ۶؍ نومبر تک کا ریمانڈ بھی حاصل کرلیا ،اجیت پوار کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس سرگرم، ایک ہزار کروڑ روپے کی املاک قرق کرنے کا نوٹس
دوپہر ۱۲؍ سے رات ۱۲؍ بجے تک تقریباً ۱۲؍ گھنٹے کی طویل پوچھ تاچھ کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی) نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو پیر کو دیر رات بالآخر گرفتار کر لیا ۔ ساتھ ہی منگل کو پی ایم ایل اے کورٹ میں پیش کرکے ۱۴؍ دنوں کی پولیس تحویل بھی حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن کورٹ نے صرف ۴؍ دنوں کے لئے پولیس تحویل میں دینےکا حکم دیا ۔ساتھ ہی پوچھ تاچھ کے دوران وکیل کی موجودگی اور گھر کے کھانے کی اپیل کو بھی قبول کر لیا ہے ۔ ادھر این سی پی کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی مشکلوں میں ایک بار پھر اس وقت اضافہ ہوگیا جب انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے شکنجہ کستے ہوئے ان سے اور ان کے اہل خانہ سے وابستہ کئی جائیدادوں کو عارضی طور پر قرق کر لیا ہے ۔
اس سے قبل ای ڈی نے پیر کو ۱۲؍ گھنٹے کی طویل پوچھ تاچھ کے بعد انل دیشمکھ کی پہلے جے جے اسپتال میں طبی جانچ کرائی اس کے بعد خصوصی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج پی بی جادھو کے روبرو پیش کیا ۔ ایجنسی کی جانب سے ایڈیشنل سولیسیٹر جنرل اور معاون وکیل شری رام شیرساٹھ نےممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کےذریعہ دیشمکھ پر ۱۰۰؍ کروڑ روپے ہفتہ وصول کرنے کا الزام میں پوچھ تاچھ کے لئے ۱۴؍ دنوں کی پولیس تحویل کی اپیل کی ۔اسی درمیان انل دیشمکھ کے وکلاءوکرم چودھری اور انیکیت نکم نے پولیس تحویل میں دینےکی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کیس کے تعلق سے راحت کی ضمن میں بامبے ہائی کورٹ میں اپیل ابھی زیر غور ہے اور محض شبہ کی بنیاد پر چند دستاویزی ثبوت کے سلسلہ میں گرفتاری اور پولیس کی تحویل ضروری نہیں ہے۔دفاعی وکلاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں کی طویل تحقیقات کے دوران ایسی کون سی وجہ تھی کہ ایجنسی نے ہمارے موکل کو گرفتار کر لیا ۔ساتھ ہی وکیل نے مذکورہ بالا کیس کے تعلق سے سپریم کورٹ میں داخل کردہ عرضداشت کے زیر التوا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایجنسی نے میرے موکل کے خلاف جو کارروائی کی ہے وہ پی ایم ایل اے کے تحت عائد کردہ دفعات کے بھی منافی ہے اور چونکہ اعلیٰ عدالت میں اپیل زیر سماعت ہے اس لئے ایجنسی کی اپیل کو مسترد کر دیا جانا چاہئے ۔
وکیل وکرم چودھری نے کووڈ۔۱۹؍ کے خطرات کے علاوہ دیشمکھ کے دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کا بھی حوالہ دیا جبکہ ایجنسی نے ۲۹؍ اکتوبر سے دیشمکھ سے پوچھ تاچھ کئے جانے کے دوران نئے ثبوت اکٹھا کرنے کا بھی دعویٰ کیا ۔بعد ازیںکورٹ نے دلیلوں کو سننے کے بعد ۶؍ نومبر تک انل دیشمکھ کو ای ڈی کی تحویل میں دینے کا حکم سنایا۔ اس پر دفاعی وکلاء نے ایک بار پھر پوچھ تاچھ کے دوران ان کے وکلاء کو ساتھ رہنے اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت دینے کی اپیل کی جسے کورٹ نے قبول کر لیا ۔
دوسری طرف اجیت پوار کیخلاف محکمہ انکم ٹیکس سرگرم ہو گیا ہے۔ اس نے ان کی ۱۰۰۰؍ کروڑ کی جائیدادیں عارضی طور پر قرق کرلی ہیں ۔ انکم ٹیکس کی اس کارروائی سے یقینی طور پر اجیت پوارکی مشکلیں بڑھ گئی ہیں ۔ ساتھ ہی انکم ٹیکس کی چوری کے معاملہ میں محکمےنے سابق بی ایم سی کمشنر اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سابق صلاح کار اورسابق ریاستی چیف سیکریٹری اجوئے مہتا کی جنوبی ممبئی میں واقع جائیداد کو بھی قرق کیا ہے ۔اطلاع کے مطابق ایجنسی نے تقریباً ایک ہزار کروڑ مالیت کی جائیداد و املاک کو ضبط کیا ہے جس میں مہاراشٹر کی ۲؍ جائیدادیں، دہلی اور گوا میں واقع ایک ایک جائیداد شامل ہے ۔انکم ٹیکس ذرائع کے بقول جو جائیدادیں اور املاک ضبط کی گئی ہیں وہ نہ صرف مہاراشٹر کےڈپٹی وزیر اعلیٰ اجیت پوار بلکہ ان کی والدہ آشا تائی ، ان کے بیٹے پارتھ ، آننت راؤ پوار ،بیوی سنیتا ، بہن وجیا پاٹل ، نیتا پاٹل اور داماد موہن پاٹل کی ہیں ۔ایجنسی کے بقول عارضی طوران جائیدادوں کو قرق کیا گیا ہے ۔
قرق کی جانے والی جائیدادوں میں ممبئی کے نریمن پوائنٹ پر واقع نرمل ٹاور اور اندورون مہاراشٹر واقع جراندیشور سہکاری شکر فیکٹری کے علاوہ دہلی میں واقع ایک فلیٹ اور گوا میں واقع نیلایا نامی ریزارٹ شامل ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ انکم ٹیکس نے بڑے پیمانے پر اجیت پوار اور ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں سے وابستہ جائیدادوں پر ٹیکس کی چوری کا الزام لگاتے ہوئے سرچ آپریشن کیا تھا ۔