EPAPER
Updated: October 29, 2021, 9:12 AM IST | dhule
دھولیہ ضلع سیشن کورٹ کے جج سید اعجاز کی عدالت نے ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پرملزمین کی رہائی کو بری کیا،ہوٹل کے بل پر تنازع فساد کا سبب بنا تھا
شہر کے مچھلی بازار علاقے میں۶؍ جنوری ۲۰۱۳ء کو ہوٹل کے بل کے معاملے پر۲؍افراد کاآپسی جھگڑا فرقہ وارانہ فساد کاسبب بن گیا تھا۔فساد میں اقلیتی سماج کا زبردست جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔فساد برپاکرنے کے الزام میں اقلیتی سماج کے درجنوں افراد کو پولیس نے حراست میںلےلیا تھا۔ ۸؍سال بعدجمعرات۲۸؍اکتوبر کودھولیہ ضلع سیشن کورٹ نے۱۱؍ملزمین کو باعزت بری کرنے کا فرمان جاری کیا۔جمعیۃعلماء مولانا ارشدمدنی قانونی کمیٹی کی جدوجہداور ایڈوکیٹ اشفاق شیخ کی قانونی پیروی سے فساد کے نام پر بنائےگئے۱۱؍ملزمین کو انصاف ملا ہے۔واضح رہے کہ پولیس نے۲۱؍ملزمین کو فساد برپاکرنے کےالزام میں گرفتار کہا تھا جن میں۱۱؍مسلم اور ۱۰؍ دیگرشامل تھے۔
واضح ہوکہ شہر کے مچھلی بازار علاقےکے ایک ہوٹل میں بل کی وجہ سے نوکر اور گاہک کا آپسی جھگڑا فرقہ وارانہ فساد کی صورت اختیار کرگیا تھا۔فساد کو قابو میں کرنے کیلئےپولیس نے اندھا دھندفائرنگ کی تھی جس میں اقلیتی طبقہ کے۶؍ نوجوان پولیس فائرنگ میں جاں بحق ہوگئے اور ۲؍ نوجوان پیر میں گولی لگنے سے زندگی بھر کیلئے معذورہوگئے ہیں۔فساد کی آڑ میں بلوائیوں نے اقلیتی سماج کی دکانوں اور مکانوں کو آگ میں جھونک دیا تھا۔اس المناک فرقہ وارانہ فساد میں اقلیتی سماج کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا تھا۔ جس کی تلافی اب تک نہیں ہوسکی ہے۔
جمعیۃ علماء کی جانب سے ملزمین کادفاع کرنےوالے ایڈوکیٹ اشفاق شیخ نے کہا کہ اس مقدمہ کے چیف انویسٹی گیٹنگ افسر کی موت ہوجانےکی وجہ سےمقدمہ پراس کااثرپڑاورنہ ہندو ملزمین کو سزا ہوسکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اکثریتی طبقہ کےگواہ بھی اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوگئے اور پولیس کے گواہ عدالت میں گواہی دینے کے لئے حاضر نہیں ہوئے جس کی وجہ سے خاطیوں کو سزا نہیں ہوسکی۔
رہا ہونے ملزمین کے نام
سلمان عبدالحفیظ انصاری، زبیر شیخ نورالدین، واحد شیخ جبات کھاٹک، ذاکر حسین محمود انصاری، رفیق سعید احمد انصاری، شیخ کلیم فقیر محمد، وسیم رفیق انصاری، محمود اسماعیل شاہ، اسلم افضل خان، محسین جیلانی شیخ، کریم نورا کھاٹک