Inquilab Logo Happiest Places to Work

گلوان جھڑپ میں پانچ چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے، چین کا اعتراف

Updated: February 19, 2021, 2:11 PM IST | Agency | New Delhi

چین نے پہلی  مرتبہ  اعتراف کیا ہے کہ جون ۲۰۲۰ء میں لداخ کی وادی گلوان میں  ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں اس کی فوج کے پانچ افسراور فوجی  مارے گئے تھے۔  چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں  یہ معلومات دی ہے۔ چین نے اپنی فوج کے ہلاک شدہ  افسروں اور جوانوں کی  تفصیلات  بھی دی ہے ۔ ان میں پی ایل اے سنکیانگ ملٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر   کیو ی  فباؤ ، چن ہونگن ، ژیانگونگ ، ژاؤ سیوان ، اور وانگ زوران   شامل ہیں۔

Glawan Vally Clash - Pic : INN
گلوان ویلی تصادم ۔ تصویر : آئی این این

چین نے پہلی  مرتبہ  اعتراف کیا ہے کہ جون ۲۰۲۰ء میں لداخ کی وادی گلوان میں  ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں اس کی فوج کے پانچ افسراور فوجی  مارے گئے تھے۔
 چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں  یہ معلومات دی ہے۔ چین نے اپنی فوج کے ہلاک شدہ  افسروں اور جوانوں کی  تفصیلات  بھی دی ہے ۔ ان میں پی ایل اے سنکیانگ ملٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر   کیو ی  فباؤ ، چن ہونگن ، ژیانگونگ ، ژاؤ سیوان ، اور وانگ زوران   شامل ہیں۔
چینی فوج نے  گلوان  جھڑپ  میں اپنے فوجیوں کے مارے جانے  کا اعتراف  اسے  وقت میں کیا  ہے جب لداخ کی سرحد پر پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی حصوں سے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے پیچھے ہٹنے   کا عمل جاری ہے  اور جمعرات کو دونوں ممالک کے درمیان  اس عمل  کا چوتھا مرحلہ بھی شروع ہوا ہے ۔ 


  واضح ر ہے کہ مشرقی لداخ کی وادیٔ گلوان میں گزشتہ  سال ۱۵؍ جون کو  دونوں ممالک کے فوجیوں کے مابین جھڑپ میں ہندوستان کے ۲۰؍ فوجی ہلاک ہوگئے تھے ۔  تاہم  بھارت نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت  کا علان  اسی دوران کر دیا تھا   ، لیکن چین نے ابھی تک اپنی  افواج کو ہوئے نقصانات کی تفصیلات فراہم نہیں  کی تھی ۔

ladakh china Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK