EPAPER
Updated: January 22, 2022, 11:49 AM IST | London
بورس جانسن اور اولاف شولز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فوجی حملے کی روس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور جرمن چانسلر اولاف شولس نے روس- یوکرین کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا ۔برطانیہ کے وزیر اعظم کے دفتر نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ وزیر اعظم کے دفتر نے کہا، ’’دونوں لیڈروں نے یوکرین کی سرحد پر متعلقہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ فوجی حملے کی روس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘جانسن اور شولس نے یوکرین میں روس کی جانب سے جاری کاروائی پر بات چیت کی اور اس پر تشویش کا اظہار کیا اور زور دے کر کہا کہ یوکرین پر حملہ کرنا روس کی غلط حکمت عملی ہوگی۔دفتر نے کہا ،’’وزیر اعظم جانسن نے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ دونوں لیڈروں نے مستقبل قریب میں اس معاملے پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا اور وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جی۷؍ی صدارت کے دوران چانسلر شولس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ مغربی ممالک اور یوکرین نے سرحد کے پاس روس کے مبینہ ’جارحانہ کاروائی‘پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یوکرین نے روس پر فوجی طاقت کو فروغ دینے اور پڑوسی ملک پر حملے کی تیاری کا الزام لگایا۔ تاہم روس نے ایسے الزامات کی تردید کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اس کا کسی ملک پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔