Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی :۴؍ماہ سے جاری ایس ٹی ہڑتال سےمسافر وں کو دشواریاں

Updated: February 05, 2022, 11:51 AM IST | Khalid Abdulqauum Ansari | Bhiwandi

؍۶۶؍ہڑتالی ملازمین برخاست،چند ملازمین کام پر واپس آئے،۴؍ایس ٹی بسیں کلیان ،تھانے اور دیہی علاقوں کیلئے شروع کی گئیں

Bhiwandi ST Depot looks deserted due to employees` strike.Picture:INN
ملازمین کی ہڑتال کے سبب بھیونڈی کا ایس ٹی ڈپو سنسان نظر آرہا ہے۔تصویر: انقلاب

 مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) کو ریاستی حکومت میں ضم کرنے کے مطالبے پر ہڑتالی  ملازمین اور حکومت کے درمیان جاری تعطل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔بھیونڈی ایس ٹی ڈپو کے ۶۶؍ملازمین کو برخاست کرنے کے بعد بھی ملازمین اپنے مطالبات پر  ڈٹے ہوئے ہیں۔ان کی لڑائی میں  مسافروں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بالخصوص دیہی علاقوں میں برسرروزگار افراد،طلباء اور اساتذہ کے ساتھ ہی دیہی علاقوں سے شہر میں سبزیوں کی فروخت، مزدوری ،سرکاری وغیر سرکاری کام کے ساتھ شاپنگ اور دیگر اہم ضروریات سے شہر آنے والے سخت پریشان ہیں۔ ہڑتال کے سبب بھیونڈی ایس ٹی ڈپو کوکروڑوں روپوں کا نقصان ہورہا ہے۔ اس وقت بھیونڈی ایس ٹی ڈپو میں کل ۳۶۲؍ ملازمین کام کر رہے ہیں جن میں انتظامی امور میں ۳۱؍، ورکشاپ میں ۴۷؍اہلکارتکنیکی امور میں، ۷۸؍ ڈرائیور، ۸۱؍ کنڈکٹر ، ڈرائیور اور کنڈکٹردونوں کام کرنے والے ۱۲۵؍ اہلکار ملازم ہیں۔ان میں اب تک صرف ۴؍ ڈرائیور اور ۱۰؍ کنڈکٹرہی کام پر حاضر ہوئے ہیں اس لئےصرف  کلیان اور تھانے کے دیہی راستوں پر  ۴؍ایس ٹی بسیں چل رہی ہیں جبکہ پہلے بھیونڈی بس ڈپو کی بسیں روزانہ ۵۳۷؍ چکر کاٹتی تھیں جس سے روزانہ تقریباً ۷؍ سے ساڑھے ۷؍ لاکھ روپے کی آمدنی ہوتی تھی جس پر انتظامیہ نے سخت قدم اُٹھاتے ہوئے ہڑتال میں شامل  ۶۶؍ ملازمین کو برطرف کردیا ہے، اس کے باوجود ملازمین  ڈٹے ہوئے ہیں۔ واضح رہےکہ صنعتی شہرسے ممبئی، تھانے، کلیان، بوریولی، واڑہ،کڈوس،امباڑی، شاہ پور، پڑگھا، تلولی،ناسک اور ریاست کے دیگر شہروں اور دیہی علاقوں میں سفرکیلئے   پبلک ٹرانسپورٹ کے نام پرواحد ذریعہ ایس ٹی بس ہے۔بالخصوص عروس البلاد ممبئی سے بھیونڈی کا صرف کاروباری تعلق نہیں ہے بلکہ ادبی،سماجی،سیاسی ،ثقافتی،اور تعلیمی بھی ہے۔اس کی وجہ سے روزانہ ہزاروں افراد بھیونڈی سے ممبئی سے سفر کرتے ہیں ، جن میں بڑی تعداد طلبہ کی ہوتی ہے جوممبئی ،تھانے اور کلیان کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں میں حصول علم روزگارکیلئے سفر کرتے ہیں۔لیکن گزشتہ تقریبا۴؍ماہ سے ایس ٹی  ملازمین کی ہڑتال سے یہ سبھی پریشان ہیں۔ مسافروں کو کسی حد تک ٹی ایم ٹی اور کے ڈی ایم سی کی بسوں کا سہارا تو مل جاتا ہے لیکن ان کی تعداد کے حساب سے ان بسوں کی تعداد بہت کم ہے۔اسی کے ساتھ ہی ان بسوں سے صرف تھانے ،کلیان اور ملنڈ تک ہی سفر کیا جاسکتا ہےلیکن  دیہی علاقوں واڑہ، کڈوس، امباڑی،شاہ پور،پڑگھا،تلولی اور دیگر علاقوں میں سفر کرنے والے افراد کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔   اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ملازمین کی ریاست گیر ہڑتال سے ایک اندازے کے مطابق تقریبا۴؍ماہ میں صرف بھیونڈی بس ڈپو کو تقریبا۶؍کروڑ روپوں کا نقصان ہوچکا  ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK