Inquilab Logo Happiest Places to Work

مسلم خواتین کےخیرخواہ ہونےکا ڈھونگ کرنےوالےکبھی خواتین کےسچےبہی خواہ نہیں ہوسکتے

Updated: January 05, 2022, 11:17 AM IST | Agency | Moradabad

ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے’بلی بائی‘ کے پس منظر میں وزیرا عظم مودی پر طنز کیا ، حکومت کے ذریعہ خاطر خواہ اقدام نہ کئے جانے پرسوال کیا۔ ہندو اور ہندتوا سے متعلق اپوزیشن کو نشانہ بنایا ،میڈیا پر بھی تنقید کی

Asaduddin Owaisi addressing in Muradabad.Picture:INN
مر اد آباد میں اسدالدین اویسی خطاب کرتےہوئے۔ ۔ تصویر: آئی این این

 آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے  ’بلی بائی‘ نامی ایپ کے پس منظر میںمنگل کو وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا :’’ مسلم خواتین کے خیر خواہ ہونے  کا ڈھونگ کرنے والے کبھی مسلم خواتین کے سچے بہی خواہ نہیں ہوسکتے۔‘‘  منگل کو اویسی نے مرادآباد کے کندرکی اسمبلی حلقے میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا ۔اپنے خطاب کے دوران اسدالدین اویسی نے سوشل  میڈیا پر معروف مسلم خواتین کی  فوٹو کی بولی لگانے کی قبیح حرکت کا خصوصی  ذکر کیا اور اس پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں حکومت کے ذریعہ خاطر خواہ اقدام نہ کئے جانے پر سوال   کیا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔  اس دوران کارکن سمیلن میں اویسی نے حکمراں جماعت کے جانب سے مسلم خواتین  سے متعلق مایوس کن رویہ اختیار کرنے پر اعتراضکیا اور طنز کیا:’’مسلم خواتین سے جھوٹی  ہمددری کا مظاہر ہ کرنے والے کبھی بھی ان کے سچے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ہیں۔‘‘  یادرہے کہ یکم جنوری کو نئے سال کے موقع پر ’بلی بائی‘ کے نامی  ایپ  کے ذریعہ مسلم خواتین کی فوٹو چسپاں کر کے ان کی خریداری  کے لئے بولی لگانے کو کہاگیا تھاجس کے بعد اس کی چوطرفہ مذمت ہورہی ہے۔ اس سے قبل بھی گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں بھی مسلم خواتین کے خلاف اسی طرح کی قبیح حرکت ’سلی ڈیل‘ کے نام سے انجام دی گئی تھی۔ اس وقت بھی ملزمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی تھی۔  ریلی میں حیدرآباد   کے رکن پارلیمنٹ نے اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں  منعقد ہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کیخلاف  زہرافشانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا :’’   اگر کوئی مسلم نوجوان  شادی کے جشن میں بھی طمنچے سے فائر کردیتا تویوپی پولیس انہیں قیدی بنا کر جیل بھیجنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کرتی ہے۔ مودی یوگی کے بارے میں سوشل میڈیا پر لکھنے پر بھی شام تک گرفتار کرلیا جاتا ہےلیکن دھرم سنسد میں جو کچھ بھی ہواہے اس پر حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے دھرم سنسد کو بی جےپی کی مبینہ منصوبہ بندی قرار دیا۔‘‘   اسدالدین اویسی نے میڈیا  پر تنقید کرتے ہوئے  کہا:’’ یہ لوگ پرائم ٹائم ڈبیٹ میں میرا ایک ادھورا جملہ اٹھا لیتے ہیں اور اپنے مالک کے حکم کے مطابق اس وقت تک اس پر ڈبیٹ کرتےہیں ،جب تک اوپر سے منع نہیں کیا جاتا ہے۔‘‘ رکن پارلیمنٹ نے اپوزیشن لیڈروں کے درمیان   ہندو   اورہندتوا کیلئے ہوڑ لگنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا :’’ یوگی، راہل، مودی اور شاہ پہلے یہ طے کر لیں کہ آخر ان میں سب سے بڑا ہندو کون ہے؟راہل گاندھی کچھ اور کہتے ہیں اور یوگی کچھ اور کہتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK