EPAPER
Updated: February 14, 2022, 1:11 PM IST | Agency | Washington/London/Kyiv
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے بقول :’’ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ آسٹریلیا ئی وزیر خارجہ نے بھی اپنے شہریوںکو کیف چھوڑنے کا مشورہ دیا ۔پولینڈ امریکی شہریوں کو یوکرین چھوڑنے میں مدد کرے گا ،سرحدی راستے سے وہ پولینڈ میں داخل ہوسکتے ہیں۔ برطانوی وزیر دفاع بین والیس کے مطابق ماسکو کسی بھی وقت کیف پر حملہ کر سکتا ہے
یوکرین کے دارالحکومت کیف میں کناڈا اور آسٹریلیا نے بھی اپنے سفارتخانے بند کردیئے ہیں اور شہریوں سے فوری طور یوکرین چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔۔ اسی دوران برطانیہ نےدعویٰ کیا ہے کہ روس کا یوکرین پر حملہ یقینی ہے جبکہ پولینڈ امریکہ شہریوں کو یوکرین سے امریکہ منتقل کرنے میں مدد کیلئے تیار ہے۔
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کابیان
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
کناڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی کے مطابق کناڈا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سفارتخانے کا آپریشن عارضی طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روک دیا ہے۔ سنیچر کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر، ہم اپنی کارروائیوں کو لویف میں واقع عارضی دفتر میں منتقل کریں گے۔ کیف میں سفارتخانے کا کام روک د یا گیا ہے۔‘‘انہوں نے واضح کیا :’’ یوکرین میں کناڈا کے سفارتی نمائندے رہیں گے اورکناڈا کےشہری عارضی دفتر میں قونصلر خدمات حاصل کر سکیں گےلیکن اس سے قونصلر خدمات فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت محدود ہو جائے گی۔ ایسے میں کناڈا کے شہریوں کو یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ ہم اپنے شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ یوکرین چھوڑ دیں۔‘‘ کناڈاوزیر خارجہ کے بقول:’’ یوکرین میں سیکوریٹی کی صورتحال میں بہتری اور سفارتخانے کے عملہ کے تحفظ کی یقین دہانی کے بعد کیف میں سفارتخانے کی کارروائیاں بحال کی جائیں گی۔‘‘
آسٹریلیائی سفارتخانہ عارضی دفتر میں منتقل
اسی دوران آسٹریلیا کے وزیر خارجہ مارس پائنے نے اتوار کو کہا کہ آسٹریلیا نے کیف میں اپنے سفارت خانے کی سرگرمیاں بند کر دی ہیں اور سفارتی عملہ کو یوکرین کے شہر لویف میں ایک عارضی دفتر میں منتقل کر رہا ہے۔وزیر خارجہ پائنے نے اپنے بیان میں کہا:’’یوکرین کی سرحد پر روسی فوجیوں کی وجہ سے سیکوریٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظرحکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کیف میں آسٹریلوی سفارت خانے سے عملہ کو نکالا جائے اور اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کر دیا جائے۔‘‘ وزیر خارجہ نے کہا :’’ یوکرین میں اپنے شہریوں کو قونصلر امداد فراہم کرنے کی آسٹریلیا کی صلاحیت کم ہو سکتی ہے۔ہم اپنا کام لویف میں ایک عارضی دفتر میں منتقل کر رہے ہیں۔ آسٹریلوی شہریوں کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر یوکرین چھوڑ دیں۔ کیونکہ سیکوریٹی کی صورتحال چندلمحے میں تبدیل ہو سکتی ہے اور خراب ہوسکتی ہے۔‘‘
دیگر ممالک نے بھی ا پنے شہریوں سے اپیل کی
اس سے قبل سنیچر کو جرمن وفاقی دفتر خارجہ نے جرمن شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ یوکرین میں کسی بھی غیر ضروری قیام کو ختم کر دیں اور جلد از جلد لوٹ آئیں۔ اسی طرح کے مشورے امریکہ، نیوزی لینڈ، بلجیم ، فن لینڈ اوردیگر ممالک نے بھی اپنے شہریوں کو دیئے ہیں۔ اسی دوران پولینڈ نے امریکی شہریوں کو یوکرین چھوڑنے میں مدد کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس کی اطلاع یوکرین میں امریکی سفارتخانے نے دی ہے۔امریکی سفارت خانے نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا:’’پولینڈ نے امریکی حکومت کو اشارہ دیا ہے کہ امریکی شہری اب یوکرین سے متصل زمینی سرحد کے راستے پولینڈ میں داخل ہو سکتے ہیں۔‘‘اطلاعات کے مطابق، امریکی شہریوں کو سرحد پر ایک صحیح امریکی پاسپورٹ اور کووڈ ٹیکہ کاری کا ثبوت دکھانا ہوگا۔ سفارت خانے نے کہا:’’ یوکرین میں موجود امریکی شہریوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ یوکرین میں کہیں بھی روسی فوجی کارروائی کی صورت میں امریکی حکومت امریکی شہریوں کو وہاں سے نہیں نکال سکے گی۔‘‘سفارت خانے نے مزید کہا :’’ ہم یوکرین میں امریکی شہریوں کو تجارتی یا تجارتی دورے کی اجازت نہیں دیں گے۔ نقل و حمل کے اختیارات کے ذریعہ تجارتی سرگرمیاں اور دوسروں کو فوری طور پر یوکرین چھوڑنے کی تاکید کی گئی ہے۔‘‘اس سے قبل سنیچر کو امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امریکہ سلامتی کے خدشات کے پیش نظر اپنے کچھ سفارتی اہلکاروں کو یوکرین کے دارالحکومت کیف سے لویف شہر منتقل کر رہا ہے۔
بر طانوی وزیردفاع کا دعویٰ
برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت کیف پر حملہ کر سکتا ہے، جبکہ ماسکو بار بار یقین دلا رہا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو ڈرا نہیں رہا ہے۔ والیس کے حوالے سے سنیچر کو ‘دی سنڈے ٹائمز‘ نے کہا تھا:’’یوکرین کے خلاف روسی حملے کا بہت زیادہ امکان ہے اور روس کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔‘‘ وزیر دفاع نے خبردار کیا:’’ جیسے جیسے معاملہ بڑھے گا، ناٹو روسی سرحدوں پر فوج بڑھائے گا اور ناٹو اتحادی اس سے متعلق اخراجات میں اضافہ کریں گے۔‘‘
بر طانوی وزیر دفاع کی روسی وزیر دفاع سے ملاقات ، دونوں کے تبصرے
واضح رہے کہ برطانوی وزیر دفاع، روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو سے ملاقات کیلئے جمعہ کو ماسکو گئے تھے۔ یوکرین تنازع کے پس منظر میں یہ دورہ اہم تھا ۔ والیس نے اس ملاقات سے متعلق بتایا:’’ بات چیت تعمیری رہی اور ماسکو پر زور دیا گیا کہ وہ یوکرین کی سرحد پر اپنی سرگرمیاں کم کرے۔ اس سلسلے میں سرگئی شوئیگو نے ملاقات کے بعد کہا:’’ روس اور برطانیہ کے تعلقات کی سطح صفر کے قریب ہے ۔ روس اور ناٹو کے درمیان تعلقات کی خرابی کو روکنا ضروری ہے۔‘‘