Inquilab Logo Happiest Places to Work

پیگاسس پر ایک اور پٹیشن، ایڈیٹرس گلڈ بھی سرگرم

Updated: January 31, 2022, 9:50 AM IST | Agency | New Delhi

ء۲۰۱۷ء کے اسلحہ سودے کی جانچ اور ایف آئی آر کے اندراج کیلئے سپریم کورٹ میں عرضی، ایڈیٹرس گلڈ نے جانچ کمیٹی کو مکتوب لکھا،نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا نوٹس لینے کی اپیل کی

Police can be seen detaining Youth Congress president BV Srinivasan.Picture:INN
 پولیس یوتھ گانگریس کے صدر بی وی سری نواس کو حراست میں لیتے ہوئے دیکھی جاسکتی ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

نیویارک ٹائمز کے اس انکشاف کےبعد کہ ۲۰۱۷ء میں وزیراعظم مودی  کے اسرائیل دورہ کے موقع پر ہونےو الے اسلحہ کے سودے میں پیگاسس کی خریداری کا سودا بھی شامل تھا، ہندوستانی سیاست میں ایک بار پھر  اس معاملے نے ہلچل مچادی ہے۔ سپریم کورٹ میں  ایک اور پٹیشن داخل کرکے ایف آئی آر کے اندراج  اور ۲۰۱۷ء  کے مذکورہ سودہ کی جانچ کی مانگ کی گئی ہے۔ دوسری طرف  ایڈیٹرس گلڈ  نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے  سپریم کورٹ کی نامزد کمیٹی کو مکتوب روانہ کیا ہے اوراس رپورٹ  کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
سپریم کورٹ میں ایک اور پٹیشن 
 نیویارک ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر پیگاسس معاملے میں اتوار کو سپریم کورٹ میں ایک اور پٹیشن داخل کر دی گئی۔اس پٹیشن میں عدالت  سے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے اور ۲۰۱۷ء کے ہند اسرائیل اسلحہ سودہ کی جانچ کا حکم دینے کی اپیل کی گئی ہے۔  مفاد عامہ کی اس عرضی (پی آئی ایل)  پر چیف جسٹس آف انڈیا این وی  رمنا سے  جلد شنوائی کی درخواست کی گئی ہے۔ عرضی گزار  ایم ایل شرما  نے کہا ہے کہ  ’نیو یارک ٹائمز‘ کے حالیہ انکشاف کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ حکومت ہند نے عوام کی محنت کی کمائی کا غلط استعمال کرکے پیگاسس سافٹ ویئر کو غیر قانونی طور پر خریدا ہے۔   
 اب اور کیا بے نقاب ہونا باقی رہ گیا؟
 ایم ایل شرما ہی  پیگاسس کےمعاملے میں  سپریم کورٹ میں زیر سماعت سابقہ پٹیشن   میں بھی مدعی ہیں۔  انہوں نے اپنی  درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کورٹ سے کہا ہے کہ’’امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے اپنی تحقیقات کی تصدیق کردی  ہے اور اسے نیویارک ٹائمز   نے شائع کر دیا ہے۔ اس کے بعد اب اس  معاملے میں کیا بے نقاب ہونا باقی رہ گیا ہے؟‘‘ انہوں  نے کورٹ سے اپیل کی کہ ’’ اس معاملے میں فوری طور پر متعلقہ ملزموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے مزید تحقیقات کی جانی چاہیے۔‘‘
 جانچ کمیٹی کی رپورٹ سے قبل اخبار کا انکشاف
  یاد رہے کہ پیگاسس کیس میں پہلے سے دائر پی آئی ایل کی سماعت کے بعد چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے۲۷؍ اکتوبر کو ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کی سربراہی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس آر  وی رویندرن کررہے ہیں  جبکہ سابق  آئی پی ایس افسران آلوک جوشی اور ڈاکٹر سندیپ اوبرائے کو جسٹس رویندرا کی مدد کیلئےرکن بنایا گیا ہے۔توقع تھی کہ کمیٹی ۸؍ ہفتوں میں عبوری رپورٹ پیش کریگی مگر اس سے قبل ہی نیویارک ٹائمز  نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات کردیئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK