EPAPER
Updated: April 22, 2021, 11:47 AM IST | Agency | Mumbai
عدالت نے یہ نوٹس سشانت کے والد کی جانب سے اپنے بیٹے کے نام یا فلموں میں ان سےملتے جلتے واقعات یا چیزوں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران جاری کیا
آنجہانی سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر فلمیں بنانے یا اس کا اعلان کرنے والے پروڈیوسروں کو دہلی ہائی کورٹ نے نوٹس بھیج کر طلب کیا ہے۔ عدالت نے یہ نوٹس سشانت کے والد کے کے سنگھ کی جانب سے اپنے بیٹے کے نام یا فلموں میں ان سےملتے جلتے واقعات یا چیزوں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا ہے۔ جسٹس منوج کمار نے اوہری نے فلمسازوں کونوٹس جاری کرکے ۲۴؍مئی تک جواب طلب کیا ہے۔
مقدمہ میں کئی فلموں کے نام شامل
کے کے سنگھ کے وکیل وکاس سنگھ کے ذریعہ دائر کی گئی درخواست میں سشانت کی زندگی پر مبنی کچھ فلموں کے نام بھی شامل تھے ، جیسے’نیائے: دی جسٹس‘ ،’ `سوسائڈآر مرڈر:اے اسٹار واز لاسٹ اور’ `ششانک ‘۔ اس میں دعویٰ کیاگیا ہےکہ سشانت کے معاملے کی تفتیش جاری ہے اور اگر اس دورا ن اس طرح کی فلمیں منظر عام پر آئیں تو ان سےکیس پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ درخواست کے مطابق ، ان فلموں کو دیکھنے کے بعد ، سشانت کیس کے بارے میں لوگوں کا خیال بدل سکتا ہے۔
فلم سازوں پر صورتحال کا فائدہ اٹھانے کا الزام
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ فلمساز صورتحال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ان کا ارادہ غلط ہے۔سشانت کے والدنے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مختلف ڈرامے ، فلمیں ، ویب سیریز ، کتابیں ، انٹرویو یا دیگر شائع شدہ مواد ان کے بیٹے کی عزت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ درخواست میں سشانت کے اہل خانہ کی بدنامی ، ذہنی اذیت اور استحصال کے لئے فلم سازوں سے۲؍ کروڑ روپے سے زائد کا معاوضہ بھی طلب کیا گیا ہے۔
سشانت سے متعلق مشمولات عام کرنا حق راز داری کے خلاف
درخواست میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلمیں ، ویب سیریز ، کتابیں یا اس جیسے دیگر مواد ، جنہیں شائع یا نشر کرنے کی اجازت ہے ، متاثرہ کے حقوق اور غیر جانبدارانہ تحقیقات پر اثر انداز ہوں گے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت معروف تھے۔ ان کے نام / امیج / کیری کیچر / ڈائیلاگ ڈیلیوری اسٹائل کا کسی بھی طرح کا غلط استعمال ان کے رازداری کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ یہ حق اب اس کے والد کے پاس ہے ، کیوں کہ ان کی موت کے بعد وہ واحد قانونی وارث ہیں۔کے کے سنگھ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ فلم سازوں کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کو بھی ، آئندہ پروجیکٹ ، فلموں میں سشانت کا نام ، شبیہ ، کردار، طرز زندگی یا اسی طرح کی چیزوں کو کسی بھی طرح استعمال کرنے سے روکنے کا حکم دیں۔