EPAPER
Updated: August 30, 2023, 11:08 AM IST | YOG REDDY | PUNE
راجیہ سبھاکے ایم پی کپل سپل نے کہا کہ انڈیا اتحاد کی طرف سے وزیر اعظم کے امیدوار کا کوئی چہرہ نہیں ہے یہ اہم نہیں ہے بلکہ اہم یہ ہے کہ آنے والے ۲۰۲۴ء کا لوک سبھا الیکشن ’مودی بمقابلہ مودی‘ جنگ ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو بی جے پی کی اقتدار والی حکومت کے بڑے بڑے دعوؤں کا علم ہے اور آئندہ انتخابات میں مودی نے اپنے ۱۰؍ سالہ اقتدار میں جو کام کئے ہیں انہیں موضوع بحث بنایا جائے گا۔ ماہر معاشیات روچی شرما کا انڈین ایکسپریس کے ساتھ ہونے والا حالیہ انٹرویو ظاہر کرتا ہے کہ ۲۰۲۴ء کا لوک سبھا الیکشن مودی بمقابلہ مودی ہوگا کیونکہ مودی نے اپنے ۱۰؍ سالہ اقتدارمیں جو کچھ بھی کیا لوگ اسی پر بات چیت کریں گے۔ شہری بی جے پی حکومت کی حقیقت سے آگاہ ہیں۔ غریب اور زیادہ غریب ہو گیا ہے اور افراط زر اضافہ ہوا ہے۔ متوسط طبقے سے تعلق رکھنےو الے افراد کو بھی روزی کیلئے متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے کئے جانے والے بڑے بڑے دعووں کی حقیقت بھی سب کےسامنے آئے گی۔ بی جے پی کے خود کے افراد اس سے ناخوش ہیں لیکن وہ کچھ بول نہیں سکتے اور اپوزیشن یہ سوچ رہی ہے کہ اگر ہم ۲۰۲۴ء میں بی جے پی کو شکست نہیں دے سکے تو یہ ممکن ہے کہ اس کے بعد کوئی الیکشن ہی نہ ہو اور بی جے پی آئین میں ترمیم کر سکتی ہے ان حالات میں معائنے نہیں رکھتا کہ انڈیا کا کوئی پی ایم نہیں ہے۔ انہوں نے بی جے پی کا وہ مطالبہ بھی دہرایا کہ الیکشن میں لازمی توجہ ۱۵؍ لاکھ کے وعدے، افراط زر، تعلیم کا حال، ڈیجیٹل انڈیا کی پیش رفت کا عمل، غریب اور امیر کے درمیان فرق، خواتین کیلئے کیا کیا گیا، بغاوت میں اضافہ اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو دی جائے گی۔ واضح رہے کانگریسی لیڈر کا رد عمل ’انڈیا‘ اتحاد کی ممبئی میں ہونے والی تیسری قومی میٹنگ سے پہلے سامنے آیا ہے جو ۳۱؍ اگست اور یکم ستمبر کو متوقع ہے۔ اس ضمن میں ممبئی میں۲۶؍ غیر بی جے پی پارٹیاں ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو شکست سے دوچار کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے جمع ہوں گی۔ خبروں کے مطابق اس میٹنگ کا مقصد سیٹ کی تقسیم پرگفتگو، انڈیا کےنئے لوگو کی نقاب کشائی اور دیگر معاملات پر گفتگو کرنا ہوگا۔ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار میٹنگ میں شرکت کرنے کیلئے منگل کو ہی ممبئی پہنچ گئے تھے۔